اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان نے اسلامی کانفرنس تنظیم کے انسانی حقوق کمشن کے25 سے 28 نومبر2019 کو جدہ میں ہونے والے سولہویں ریگولر سیشن کے حصے کے طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال پر پہلی بار ’عام بحث‘ کرانے کا خیرمقدم کیا ہے۔ یہ عام بحث آئی پی ایچ آر سی کے ’’بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی نگرانی کے لئے وضع کردہ طریقہ کار‘‘ کے تحت منعقد ہوئی جس میں کمشن کے تمام ارکان اور اوآئی سی کے رکن و مبصر ممالک کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کمشن نے اتفاق کیا کہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز کی بچوں اور خواتین سمیت پرامن مظاہرین کے خلاف پیلٹ گنز کے استعمال پر غیرجانبدار کیس سٹڈی کرائی جائے۔ کمشن نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت فوری طورپر مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرے، فی الفور غیرانسانی کرفیو اٹھائے، کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق بحال کرے، آرمڈفورسز سپیشل پاورز ایکٹ جیسے امتیازی قوانین فوری منسوخ کرے۔ ’اقوام متحدہ، اوآئی سی ‘اور ’اوآئی سی۔آئی پی ایچ آر سی‘ کے فیکٹ فائنڈنگ مشنز کو مقبوضہ وادی جانے کی فوری اجازت دے۔ اوآئی سی اور آئی سی آر سی کو بھارتی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ’انسانی راہداری‘ قائم کرنے کی اجازت دے تاکہ محصور عوام تک بنیادی خوراک اور ادویات کی فراہمی ممکن ہوسکے اور بھارت بلاتاخیر اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے کشمیری عوام کو اجازت دے کہ وہ آزادانہ اور شفاف انداز میں اپنا خودارادیت کا حق استعمال کرسکیں۔ کمشن نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زوردیا کہ بھارت پر دبائو ڈالنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے اور اس ضمن میں ٹھوس اقدامات کرے۔ پاکستان عالمی انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کی طرح آئی پی ایچ آر سی کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہے جس نے باربار بھارتی غیرقانونی اقدامات اور بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین ہوتی صورتحال کی مذمت کی ہے۔ یہ اولین عام بحث بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پرمسلم امہ، او آئی سی اور آئی پی ایچ آر سی کی بڑھتی ہوئی تشویش کی مظہر ہے۔ انہوں نے دفتر خارجہ نے بتایا گیا کہ اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے انسانی حقوق کمشن نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر اپنا اصولی موقف دہراتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ قراردادوں کے تحت حق خودارادیت دینا چاہئے۔