وہاڑی،میلسی،دوکوٹہ(نمائندہ نوائے وقت،نامہ نگاران)دو کمسن بچیوں کو اغواء کر کے ایک کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد دونوں کو گلا دبا کر قتل کر دیا گیا،17 سالہ قریبی رشتہ دار کو پولیس نے گرفتار کر لیا واقعہ پر علاقہ بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ۔تفصیل کیمطابق نواحی بستی چمن آباد موضع جونہی کے رہائشی چوہدری عبد الغفار جٹ کی 6سالہ بیٹی ثانیہ بی بی اور اس کی کمسن کزن 4 سالہ فوزیہ دختر غلام عباس مرحوم گذشتہ شام گھر کے باہر دیگر بچوں کے ہمراہ کھیل رہی تھیں کہ اسی دوران دونوں پر اسرار طور پر غائب ہو گئیں ورثاء نے تلاش کے بعد پولیس تھانہ صدر میلسی کو اطلاع دی پولیس نے ثانیہ بی بی کی والدہ پروین مائی کی رپورٹ پر تھانہ صدر میلسی میںمقدمہ نمبر805/19 درج کیا جس میں مدعیہ نے محمد ہاشم کھرل ، محمد فیاض کھرل، محمد حنیف کھرل، ارسلان لنگاہ اوردیگر 5 نامعلوم افراد کیخلاف دونوں بچیوں کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا پولیس نے دو نامزدملزمان کو گرفتار کر لیا لیکن اگلی صبح دونوں بچیوں کی قریبی مکئی کے کھیت سے نعشیں ملیں جنہیں گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔ نعشوں کی اطلاع ملتے ہی اہل علاقہ اور ورثاء جمع ہو گئے اور واقعہ کیخلاف احتجاج شروع کر دیا اطلاع ملتے ہی ڈی پی او وہاڑی اختر فاروق پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور قتل کی گئی کمسن بچیوں کی نعشیں اپنی تحویل میں لے لیں اور تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ اس دوران اہل خانہ سے ڈی پی او وہاڑی اختر فاروق نے خود پوچھ گچھ کی جس پر مقتولہ بچیوں کے ساتھ وقوعہ سے قبل کھیلنے والی ان کی ایک کمسن سہیلی نے بتایا کہ اس نے دونوں کو 17 سالہ محمد اظہر کے ساتھ آخری بار جاتے ہوئے دیکھا۔ اس پر 17 سالہ ملزم محمد اظہر کو حراست میں لیا گیا جو اس سے قبل ورثاء اور پولیس ٹیموں کے ساتھ ساتھ پھرتا رہا۔ ملزم نے ابتدائی تفتیش میں اقبال جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دونوں بچیوں کو ورغلا کر مکئی کے کھیت میں لایا اور سب سے پہلے 4 سالہ فوزیہ کو گلا دبا کر قتل کیا اور اس کے بعد 6سالہ ثانیہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پکڑے جانے کے خوف سے اس کا بھی گلا دبا کر قتل کر دیا ڈی پی او وہاڑی نے کہا کہ سفاک قاتل نے اپنی قریبی رشتہ دار دونوں بچیوں کو جو رشتہ میں اس کی بھانجیاں لگتی ہیں قتل کر کے اور زیادتی کا نشانہ بنا کر درندگی کا مظاہرہ کیا ملزم کیخلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائیگی جبکہ ورثاء کے بیان پر اغواء کی درج کرائی جانیوالی ایف آئی آرمیں ملزم کو نامزد کر کے چالان مرتب کیا جائیگا اور اس میں قبل ازیں کیئے جانیوالے نامزد ملزمان کو تفتیش کے بعد رہا کر دیا جائیگا کیونکہ ابھی تک ان ملزمان کا اس واقعہ سے کوئی تعلق سامنے نہیں آیا ۔ دریں اثناء معصوم بچیوں کے قتل اور زیادتی کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان وسیم احمد خان سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کر لی جبکہ آئی جی پنجاب نے بھی اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او وہاڑی کو رپورٹ کو لاہور طلب کر لیا ہے ۔