مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل118ویں روز بھی بھارت کے سخت فوجی محاصرے اور پری پیڈ موبائل فون ،انٹرنیٹ کی معطلی کے باعث وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں معمولات زندگی بری طر ح سے مفلوج ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دفعہ 144کے تحت عائد پابندیوں اور چے چپے پر تعینات لاکھوں بھارتی فوجیوں کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے ۔ گوکہ لینڈ لائن ٹیلی فون اور پوسٹ پیڈ موبائل فون سروسز جزوی طور پر بحال کر دی گئی تھی تاہم انٹرنیٹ ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل فون سروسز تاحال معطل ہیں۔ انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی کی وجہ سے تاجروں ، طلباءاور صحافیوں کو شدیدمشکلات کا سامنا ہے ۔ کشمیری عوام غیر قانونی بھارتی قبضے اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بھارت کے یکطرفہ اقدام کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔زیادہ تر دکانیں اورتجارتی مراکزبند ہیں جبکہ سکولوں اور دفاتر میں حاضری کم ہے۔روزمرہ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے دکانیں صرف صبح اور شام کے وقت کچھ گھنٹوں کیلئے ہی کھولی جاتی ہیں۔سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی کم نظر آرہی ہے دریں اثنا بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران مقبوضہ علاقے میں 28افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والے افراد کو محاہدین کے مدد گار قراردیا گیا ہے۔ پولیس کے ترجمان نے سرینگر میں کہا کہ ان افراد کو سرینگر، گاندر بل ، بارہمولہ ، پلوامہ اور کولگام اضلاع سے گرفتار کیا گیا۔