مسئلہ کشمیر 7 دہائیوں سے سلامتی کونسل کا ایجنڈا ، اب اقدامات کرنا ہونگے: علامہ زبیر ظہیر

Nov 30, 2020

لاہور (نیوز رپورٹر) اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے سربراہ علامہ زبیر احمد ظہیر نے او آئی سی وزارت خارجہ کونسل اجلاس میں تنازع جموں و کشمیر پر قرارداد منظور کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر تنازع سات سے زائد دہائیوں سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہونا کافی نہیں اب عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ اسلامو فوبیاپر قابو پانے کیلئے دنیا کو مجبورکر نا ہوگا کہ وہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت روکنے کیلئے قانون سازی کرے۔ اسلام دشمن قوتوں کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے امت مسلمہ کو ذاتی اختلافات کا بھی مکمل خاتمہ کرنا ہوگا۔ وہ اتوار کے روز جامع مسجد توحید ایچ الیون فور اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ جبکہ اس موقع پر اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے ڈاکٹر سید طالب الرحمن زیدی، پروفیسر سید عبدالغفاربخاری، مولانا قاری عبد الر حمن، مولانا حبیب الرحمن امیر محمدی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔  علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ وہ وقت آچکا ہے کہ امت مسلمہ کے حکمران ذاتی اختلافات کو ختم کر کے امت مسلمہ کے مفادات کے تحفظ اور مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل کیلئے متحد ہو جائیں۔ ہم او آئی سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مداخلت کر کے کشمیریوں کو نسل کشی، ظالمانہ بھارتی نو آبادیاتی نظام، ریاستی دہشت گردی اور بد ترین اسلامو فوبیا سے بچائے۔ کشمیری آج پکار پکار کر کہہ رہے ہیں دنیا کے ایک ارب اسی کروڑ مسلمان اور ستاون اسلامی ممالک میں سے کوئی ایسا نہیں جو آگے بڑھ کر ان کو ظلم کی اس اندھیری رات سے باہر نکالے اور انہیں ایک ایسے ظالم اور جارح ملک کی پنجہ استبداد سے نجات دلائے جو انہیں تباہ و برباد کرنے پر تل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا اس وقت تک دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔

مزیدخبریں