اسلام آباد (اے پی پی)دنیامیں سال کے دوران44.7 ملین ٹن الیکٹرانک کچرا پیدا ہوا جو 4500ایفل ٹاورز کے برابر ہے۔ عالمی سطح پر الیکٹرانک کچرا کو ٹھکانے لگانے کا کوئی مکمل انتظام نہیں ہے۔بعض مقامات پر کچرا کو تلف کر کے یا جلا کر اس کے مختلف حصے، پیتل، تانبا اور سونا وغیرہ نکال لیا جاتا ہے جو ایک خطرناک عمل ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال ای کچرے کا صرف 20فیصد حصہ ہی ری سائیکل کیا جاتا ہے جو خطرناک صورتحال ہے کیونکہ 2022تک الیکٹرانک کچرے کا وزن 60ملین ٹن تک بڑھ جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 5سال کے دوران ایشیاء میں پیدا ہونے والے الیکٹرانک کچرے میں 63فیصد اضافہ ہوا ہے،عالمی ادارہ نے عالمی برادری اور بالخصوص جنوبی ایشیا کے ممالک کو الیکٹرانک کچرے کی ری سائیکلنگ اور تلفی کو جلد از جلد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ رپورٹ میں ای ویسٹ مینجمنٹ کے بنیادی ڈھانچے اور الیکٹرانک کچرے کی بڑھتی مقدار کو باعث تشویش قرار دیا گیا ہے۔
دنیا: ایک سال میں 44.7 ملین ٹن‘ 4500 ایفل ٹاورز کے برابر الیکٹرانک کچرا پیدا ہوا
Nov 30, 2020