افغانستان میں فوجی اڈے ، صوبائی سربراہ کے قافلے پر خودکش حملے، 34افراد ہلاک، 47زخمی

Nov 30, 2020

کابل+غزنی ( شنہوا+نوائے وقت رپورٹ)افغانستان کے صوبے غزنی میں فوجی اڈے اور صوبہ زابل میں صوبائی سربراہ کی گاڑیوں کے قافلے پر خودکش حملے میں 34افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 47افراد زخمی ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبہ غزنی میں گزشتہ روز ایک فوجی اڈے پر ایک خودکش کار بم حملے کے نتیجے میں 31 سکیورٹی اہلکار مارے گئے ہیں۔صوبائی عوامی صحت ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان ظاہر شاہ نکمل نے شِنہوا کو بتایا کہ دھماکے کے بعد 31ہلاک ہو نے والوں اور  23زخمیوں کو غزنی شہر کے مرکزی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔اس سے قبل مقامی حکومت کے ترجمان واحداللہ جمعہ زادہ نے شِنہوا کو بتایا کہ اتوار کی صبح عوامی تحفظ کی پولیس فورس کے کیمپ کو ہدف بنایا گیا، اس مقام پر تعینات پولیس افسروں نے حملہ آوروں کو جواب دیا، فی الحال ہمارے پاس مزید تفصیلات نہیں ہیں لیکن ہم مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔عہدیدار نے کہا کہ دھماکہ سے فضا میں گہرے دھویں کے بادل چھا گئے اور شہر کے نواحی علاقہ قلعہ جوز میں خوف وہراس پھیل گیا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ حملہ کے بعد اضافی سکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔دریں اثنا دوسرا حملہ افغانستان کے جنوبی حصے میں ایک خودکش بمبار نے صوبہ زابل کے صوبائی سربراہ کی گاڑیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں تین افراد مارے گئے جبکہ 24 دیگر زخمی ہوئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ صوبائی کونسل کے سربراہ عطا جان حق بایت اس حملے میں محفوظ رہے، تاہم ان کے ایک باڈی گارڈ بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ ابھی تک ان دونوں حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔ وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے شِنہوا کو بتایا کہ ایک خودکش بمبار تقریبا اتوار کے روز صبح 7بج کر 37منٹ پر دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی تباہ کرنے کے بعد ہلاک ہو گیا،یہ دھماکہ غزنی شہر اور نواحی ضلع دیہہ یاک کو ملانے والی سڑک پر ہوا۔کسی گروپ نے حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم مقامی عہدیداروں نے طالبان کو حملے کا ذمہ داری ٹھہرایاہے۔

مزیدخبریں