افریقی ملک نائیجیریا میں ایک سو دس افراد کو بے دردی سے قتل کردیا گیا ہے، اقوام متحدہ نے مبینہ طور پر قتل عام کا ذمے دار بوکوحرام کو ٹہرایا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق نائیجیریا میں اقوام متحدہ کے انسانی ہم آہنگی تنظیم کے عہدیدار نے بتایا کہ نائیجریا میں ایک سو دس افراد کو بے دردی سے قتل کردیا گیا ہے، یہ قتل عام گذشتہ روز میدوگوری کے گاؤں کوشوبے میں کیا گیا۔
ایڈورڈ کیلن نے اپنے ابتدائی بیان میں بین الاقوامی میڈیا کو بتایا کہ اس سے قبل ہمارے پاس اطلاعات تھی کہ بوکو حرام کی جانب سے کئے گئے حملے میں 43 افراد مارے گئے، بعد ازاں ستر مزید افراد کو بوکوحرام گروہ نے بے رحمانہ طریقے سے قتل کردیا۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہم آہنگی تنظیم کے عہدیدار نے اس حملے کو سال دوہزار بیس کا سب سے بڑا اور بدتر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں اس گھناؤنے اور بے ہودہ فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مارے گئے افراد میں بیشتر کسان تھے، مسلح تنظیم کے اہلکاروں نے انہیں چاول کی فصلوں سے اٹھایا اور انہیں ایک ساتھ باندھنے کے بعد ان کے گلے کاٹ دئیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی میدوگوری کے علاقے میں بوکو حرام نے کھیت میں کام کرنے والے کسانوں پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 22 کسان مارےگئے تھے، مقامی مسلح گروہ کے کمانڈر نے الزام عائد کیا تھا کہ بوکو حرام اس سے قبل بھی کسانوں، مچھیروں اور وزن اُٹھانے والے ورکز کو مخبر کہہ کر قتل کرتے آئے ہیں۔
یاد رہے کہ ان علاقوں میں بوکوحرام اور مقامی مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کئی برسوں سے جاری ہے۔