سیالکوٹ (نامہ نگار) بھارت کے غیرقانونی قبضہ والے جموں و کشمیر کے علاقے میں تعمیر ہونے والے بگلیہار ڈیم میں پانی روکے جانے کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد انتہائی کم ہوکر پانچ ہزار آٹھ سوکیوسک رہ گئی جس سے دریائے چناب کا بہت بڑا حصہ خشک ہوگیا۔ پانی کی کمی کی وجہ سے ہیڈ مرالہ کے مقام سے دریائے چناب سے نکلنے والی نہر مرالہ راوی لنک مکمل طور پر بند ہونے سے خشک ہوگئی اور دوسری نہر اپرچناب میں پانی کا بہائو تیس ہزار کیوسک سے کم ہوکر صرف پانچ ہزارکیوسک رہ گیا۔ نہروںکی بندش اور پانی کم ہونے کی وجہ سے سیالکوٹ، پسرور، نارووال، سمبڑیال، ڈسکہ اور گوجرانوالہ ودیگر اضلاع کی لاکھوں ایکٹر زرعی اراضی کو کسان و کاشتکار ٹیوب ویلوںکا پانی لگانے پرمجبور ہیں۔ سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت پاکستان کے ملکیت دریائے چناب میںہر لمحہ 55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے دریائے چناب کے پانی کو مقبوضہ کشمیر میں بگلیہار ڈیم تعمیر کرکے اس پر روک کر پاکستان اور زرعی رقبے کو نقصان پہنچارہا ہے۔ ترجمان ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دودیگر دریائوں دریائے مناورتوی کے پانچ سو تین کیوسک پانی اور دریائے جموں توی کے ایک ہزار78کیوسک پانی کے شامل ہونے سے دریائے چناب کے مجموعی پانی کی آمد سات ہزار440کیوسک رہی تاہم دریائے چناب کے اپنے پانی کی آمد صرف پانچ ہزار آٹھ سو59کیوسک رہی۔