اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف ائیر سٹاف ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کے ہمراہ آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی ایس آئی میں شرکاء کا استقبال کیا۔ اجلاس میں اعلیٰ قومی اور عسکری قیادت کو علاقائی اور ملکی صورتحال پر تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے قومی سلامتی کو درپیش چیلینجز کے خلاف آئی ایس آئی کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہمارا مقابلہ ایسی سیاسی قیادت سے ہے جس نے کبھی جمہوری جدوجہد نہیں کی۔ درحقیقت اپوزیشن قائدین کو عوام سے کوئی ہمدردی نہیں۔این آر او حاصل کرنے کی آخری کوشش ہو رہی ہے۔ ان خاندانوں نے عوام کو غریب بنانے کیلئے قومی دولت لوٹی۔ یہ لوگ محلات میں شاہانہ طرز زندگی اپنائے ہوئے ہیں۔ ان کو عہدوں کی وجہ سے یہ شاہانہ زندگی ملی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کرونا کے تیزی سے پھیلائو کے باوجود پی ڈی ایم پر جلسے نہ روکنے پر کڑی تنقید کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری مشکل ایک ایسی سیاسی قیادت ہے جس کا جمہوری جدوجہد میں کچھ لینا دینا نہیں۔ انہوں نے کبھی عام شہریوں کے مسائل کو نہیں سمجھا۔ غریبوں کو کرونا کی تباہ کاریوں سے بچانے کیلئے جب ہم نے سمارٹ لاک ڈائون لگایا تو اپوزیشن نے مخالفت کی۔ سمارٹ لاک ڈائون پر اپوزیشن نے مکمل لاک ڈائون کا شور مچایا۔ دوبارہ سمارٹ لاک ڈائون کی ضرورت ہے تو یہ جلسہ کر رہے ہیں۔ اپوزیشن سمجھتی ہے کہ این آر او لینے کا آخری ذریعہ جلسے ہیں۔ اپوزیشن کو کبھی این آر او نہیں ملے گا۔ ان کی شاہانہ زندگی کا دارومدار قوم سے لوٹی دولت بچانے میں ہے۔ یہ این آر او حاصل کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے لکھا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی ایک دن کام نہیں کیا۔ ان کا ’شاہی‘ طرز زندگی کا براہ راست انحصار ان کے خاندانوں کی ناجائز‘ غیرقانونی طور پر حاصل کی گئی دولت پر ہے جو انہوں نے قوم کو لوٹ کر اور غریب کرکے بنائی۔