روات( نامہ نگار) رنگ روڈ کی ٹیکنیکل ٹیم کے ماہرین نے کہا ہے کہ میرا موہڑہ انٹر چینج کی طوالت کو کم کرکے آبادی کو کم متاثر اور قیمتی و زرخیز اراضی بچائی جا سکتی ہے اس سلسلے میں گذشتہ روزمیرا موہڑہ انٹر چینج کی نئی ا الائنمنٹ کے متاثرین سے رنگ روڈ کی ٹیکنیکل ٹیم کے ماہرین نے ملاقات کی جس میں متاثرین کی ایکشن کمیٹی کے ارکان چوہدری جاوید' حاجی ارشد محمود راجہ' حاجی پرویز ملک' راجہ رزاق' چوہدری شیراز' منیر کیا نی ' راجہ احسان الحق اور دیگر نے رنگ روڈ ٹیکنیکل ٹیم کے ماہرین کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پرانے روٹ کو ختم کرکے عجلت میں نئی الائنمنٹ پر رنگ روڈ کی تعمیر کسی صورت قبول نہیں اور اس فیصلے میں عوامی مفادات کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔ متاثرین کمیٹی کا کہنا تھا کہ میرا موہڑہ' ڈھکی کلاں' کئی میر باز' جھٹہ ہتھیال' بسالی اورموہڑہ گاڑ کی ہزاروں کنال قیمتی و زرخیز اراضی کا روڈ کی تعمیر کی زد میں آنا نقصان دہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کے عوام کی اکثریت کھیتی باڑی سے منسلک اور انتہائی غریب ہیں جس سے ایک طرف ان کا ذریعہ روزگار ختم دوسری طرف ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ رنگ روڈ کی ٹیکنیکل ٹیم کے ماہرین نے متاثرین کے تحفظات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ انٹر چینج کی طوالت کو کم کرکے آبادی کو کم متاثر کیا جاسکتا ہے اور سینکڑوں ایکڑ قیمتی اراضی کو تباہی سے بچایا جا سکتا ہے۔