لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور میں ماڈلنگ کرنے والی خاتون اور برانڈ کمپنی کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار امیر سنگھ کا کہنا تھا کہ گوردوارہ صاحب سکھوں کا مقدس مقام ہے جہاں ننگے سر داخل نہیں ہوسکتے، لیکن وہاں ایک خاتون ماڈل کی طرف سے احاطے میں کھڑے ہو کر ماڈلنگ کرنے سے دنیا بھر کے سکھوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ تاہم ہم ان لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کروا رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ کرتار پور کوئی فلم سیٹ نہیں ایک مذہبی مقام ہے۔ ڈیزائنر اور ماڈل سکھ برادری سے معافی مانگیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سکھوں کے مذہبی مقام کرتار پور گوردوارہ کے احاطے میں ماڈلنگ کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔ اس حوالہ سے ان کا کہنا تھا کہ ماڈلنگ کی اجازت دینے والے عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بسنے والی ہر اقلیتی برادری کے جذبات کا احترام کرتے ہیں۔ ذمہ داروں کے خلاف کاررروائی ہوتی نظر آئے گی۔
کرتار پور فوٹو شوٹ‘ سکھ عدالت جائیں گے‘ ماڈل‘ ڈیزائنر معافی مانگیں: فواد چودھری
Nov 30, 2021