فارن فنڈنگ کیس، اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کی آڈٹ رپورٹ جمع کرادی

اسلام آباد: فارن فنڈنگ کیس نئے مرحلے میں داخل ہوگیا، الیکشن کمیشن کی آڈٹ کیلئے تشکیل دی گئی اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے فنڈز کی آڈٹ رپورٹ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے 6 ماہ بعد جمع کرادی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن اسکروٹنی کمیٹی کی جمع کرائی گئی آڈٹ رپورٹ کاجائزہ لینے کیلئے تیار ہے جبکہ کمیشن کے 2 حاضر سروس عہدیداران بیرونِ شہر ہونے کے باعث رپورٹ نہیں دیکھ سکے۔ رکنِ سندھ شاہ محمود جتوئی آج جبکہ رکنِ بلوچستان کل تک واپس آسکتے ہیں۔ پارٹی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کیس دائر کیا تھا۔بانی رکن پی ٹی آئی اکبر ایس بابر کے نومبر 2014 سے دائر کیے گئے کیس کا فیصلہ آج تک نہ ہوسکا۔ کیس میں پی ٹی آئی پر سنگین مالی بے ضابطگیوں، اکاؤنٹس چھپانے، غیر قانونی فنڈنگ اور عطیات کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ پارٹی ملازمین کو نجی بینک اکاؤنٹس سے تنخواہیں ادا کی جاتی تھیں۔
گزشتہ برس ستمبر 2020 میں اسکروٹنی کمیٹی کی جمع کرائی گئی رپورٹ الیکشن کمیشن نے ادھوری قرار دے کر مسترد کردی۔ کمیشن کا کہنا تھا کہ رپورٹ نہ مکمل ہے اور نہ جامع۔ کمیٹی فریقین کی دستاویزات اور اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کی بناء پر ریکارڈ کی جانچ پڑتال اور شواہد کے معائنے پر کوئی ٹھوس رائے قائم نہیں کرسکی۔الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کمیٹی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ فریقین کی طرف سے جمع کرائی گئی۔ تمام دستاویزات کی تصدیق اور ساکھ کی جانچ پڑتال کرے۔ اس سلسلے میں مناسب فورمز، وسائل اور افراد سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ قانون کے ذریعے صداقت اور ساکھ کے معیار کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔ تاہم اسکروٹنی کمیٹی کا طریقہ کار مناسب نہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن