کراچی (نیوز رپورٹر) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین رفیق خاصخیلی نے کہا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ اسکول و کالجز کے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیاجائے۔ متاثرہ تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ نوجوانوں اور بچوں کی تعلیم ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئیے۔ ہزاروں اسکولز وڈیروں کی اوطاقیں اور اصطبل بنے ہوئے ہیں۔ سندھ کے بچوں کے مستقبل پر رحم کیا جائے ۔ پاسبان کا نعرہ ہے" یکساں نظام تعلیم سب کے لئے" ۔ رفیق خاصخیلی نے مزید کہا کہ سیلاب کی وجہ سے بچوں کا دوہرانقصان ہورہا ہے۔ وہ تعلیمی ادارے جہاں بچے تھوڑی بہت تعلیم سے فیضیاب ہورہے تھے وہ بھی بند ہو گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے صوبہ سندھ کو گھوسٹ اسکولوں اور گھوسٹ اساتذہ کے مرکز میں تبدیل کردیا ہے۔ ناخواندہ سندھ پیپلزپارٹی کے تعصب زدہ اور ظالم حکمرانوں کے سیاسی عزائم کی تکمیل میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔سندھ کی حکمران جماعت غریب متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو بہتر نظام تعلیم سے محروم رکھنا چاہتی ہے۔ پچھلے کئی برسوں سے مسلسل تعلیمی نظام کو کمزور بنایا جا رہا ہے۔ سندھ کے کئی اسکول جانوروں کی ایماج گاہ اور اناج کے گودام بنے ہوئے ہیں۔ کئی اسکول سندھ کے جاگیرداروں کی غلامی پر مامور ملازموں کی رہائش گاہ کا منظر پیش کر رہے ہیں ۔ چیئر مین پیپلزپارٹی بلاول زرداری صاحب خود تو آکسفورڈ سے تعلیم حاصل کر کے آئے ہیں لیکن اپنے صوبے کے بچوں کو بنیادی تعلیم تک فراہم نہیں کر سکتے۔ سندھ کے سرکاری اسکول اس وقت مسائل کا گڑھ بنے ہوئے ہیں جہاں غریب کے بچے بہتر تعلیمی نظام سے محروم ہیں۔
پاسبان
آکسفورڈ سے تعلیم یافتہ بلاول سندھ میں بنیادی تعلیم ہی فراہم کردیں
Nov 30, 2022