لاہور(خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سیاسی انتخابی کمیٹی کے ارکان اور این اے 128 کے معززین کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج میں تقرریوں کے باوجود سیاسی استحکام حاصل نہیں ہورہا۔ قومی اسمبلی سے استعفوں کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین نے دیگر اسمبلیوں سے باہر آنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ سیاسی بحران اور زیادہ گھمبیر ہورہا ہے۔ سیاسی، انتظامی، اقتصادی بحرانوں کا علاج آئین کے دائرے میں قبل از وقت انتخابات ہوسکتے ہیں لیکن حکومت اور اپوزیشن سیاسی مذاکرات کے لیے تیار نہ ہوں تو صرف دبا¶ پر مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ پے درپے ا±لجھا¶ بڑھتا ہے۔ انتخابی اصلاحات اور الیکشن کمیشن آف پاکستان پر اعتماد کے بغیر انتخابات جمہوریت اور پارلیمانی نظام کے لیے زیرِ قاتل بن جائیں گے۔ آئینی مدت کے مطابق بھی عام انتخابات کے لیے 280 دن باقی ہیں۔ کوئی بہت زور بھی ڈال لے تو چند دِن ہی کم ہوسکیں گے۔ عمران خان صاحب تسلیم کرلیں کہ وہ اپنی انتہائی مقبولیت کے باوجود اپنے مطالبات کی منزل حاصل نہیں کرسکے۔ عام انتخابات کو یقینی بنانے اور بااعتماد عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام قومی، سیاسی، پارلیمانی جماعتوں میں نیشنل ڈائیلاگ ضروری ہے۔
پاک فوج میں تقرریوں کے باوجود سیاسی استحکام نہیں آرہا، لیاقت بلوچ
Nov 30, 2022