ر یکوڈک:خوشی ہے بین الا اقوامی معیار کی یقین دہانی کرائی گئی،چیف جسٹس،رائے محفوظ


اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر اپنی رائے محفوظ کر لی، جسے آئندہ ہفتے سنایا جائے گا۔ چیف جسٹس  نے کہا کہ  خوشی ہے کہ ریکوڈک معاہدے میں بین الاقوامی معیار کی پاسداری کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ عدالت نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر 17 سماعتیں کیں۔ چیف جسٹس نے صدارتی ریفرنس پر رائے دیتے ہوئے کہا عدالت بنیادی حقوق کے معاملے پر محتاط رہے گی۔ صدر مملکت نے ریکوڈک معاہدے کے قانونی چینلجز پر رائے مانگی ہے۔ ریکوڈک کیس میں حقیقت یہ ہے کہ کئی ارب ڈالرز کا جرمانہ پاکستان پر ہے۔ ریکوڈک معاہدے میں وفاقی حکومت نے آئین و قانون کی پاسداری کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا خوش آئند بات ہے کہ ریکوڈک ریفرنس میں کسی جانب سے معاہدے کو غیر قانونی نہیں کہا گیا، تمام وکلاء اس بات پر رضامند ہیں کہ ریکوڈک شفاف اور عوامی معاہدہ ہے۔ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا ریکوڈک معاہدے پر تین سال تک مذاکرات ہوئے ہیں۔ عدالتی معاون سلمان اکرم راجا  نے کہا وفاقی حکومت کے تیار کردہ بین الاقوامی سرمایہ کار ایکٹ 2022ء  پر معاونت کروں گا، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے قوانین پاکستانی قانون کا حصہ نا ہونے کی وجہ سے لاگو نہیں ہوتے۔ ریکوڈک گولڈ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ معاہدے کے تحت مزدوروں کے حقوق سمیت تمام معاملات بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوں گے۔ جس کے بعد عدالتی معاون نے کہا وفاقی حکومت کو ہدایت دی جا سکتی ہے کہ ریکوڈک کان کے مزدوروں کو وہ تنخواہیں دیں۔ یہ ظاہر ہے کہ ریکوڈک معاہدے سے ملک کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ جسٹس یحیٰ خان آفریدی نے کہا اگر صدر پالیسی معاملات پر رائے مانگیں تو کیا سپریم کورٹ دینے سے انکار کر دے؟۔ جس پر عدالتی معاون نے کہا سپریم کورٹ پالیسی معاملات پر رائے سے احتراز برت سکتی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا سپریم کورٹ شق در شق ریکوڈک معاہدہ نہیں دیکھ رہی، لیکن اگر ریکوڈک معاہدے میں کوئی قانون و آئینی خلاف ورزی ہو تو اس پر سپریم کورٹ رائے دے سکتی ہے۔ عدالتی معاون فروغ نسیم نے کہا عدالت اگر معاہدے کو شق در شق شفاف قرار نہیں دے گی تو پھر سے کوئی اسے چیلنج کر دے گا،  جسٹس یحی خان آفریدی نے کہا ریکوڈک کو دو فریقین کے درمیان معاہدہ سمجھیں یا اربوں کے جرمانے کے نتیجے میں ہونے والا معاہدہ؟۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...