اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 4روز کی توسیع، اٹارنی جنرل مقدموں پر ہدایاتلیں:اسلامآباد ہائیکورٹ


اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے سے متعلق کیس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کو وزارت داخلہ سے ہدایات لینے کا حکم دیدیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران بابر اعوان ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ اعظم سواتی پر ایک ہی واقعہ کے پچاس مقدمات درج ہو چکے ہیں، اعظم سواتی کی اسلام آباد سے دوسری جگہ منتقلی روکی جائے، سیکرٹری داخلہ کو احکامات جاری کئے جائیں، سندھ اور بلوچستان میں زیادہ تر مقدمات درج کئے گئے، آئی جیز پر سیکرٹری داخلہ کا کنٹرول ہوتا ہے، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سیکرٹری داخلہ سے ہدایات لینے کا حکم دیتے ہوئے استفسار کیا کہ کیسے سیکرٹری داخلہ کا کنٹرول صوبائی آئی جیز پر ہوتا ہے؟۔ چیک کرکے بتائیں سیکرٹری داخلہ کا کنٹرول اس طرح ہے جس طرح بتایا جا رہا ہے؟۔ عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ کیس کی مزید سماعت جمعہ تک کیلئے ملتوی کردی۔ دریں اثناء سینئر سول جج محمد شبیر کی عدالت نے متنازعہ ٹویٹس کیس میں گرفتار سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 4روزہ توسیع کردی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران اعظم سواتی کی جانب سے بابر اعوان عدالت پیش ہوئے اور استدعا کی کہ اعظم سواتی کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پیش نہ کیا جائے۔ دوران سماعت ایف آئی اے وکیل نے مزید چھ دن ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ موبائل اور ٹویٹ اکائونٹ کے حوالے سے مزید تفتیش کرنی ہے۔ عدالت نے پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ حکم تک اعظم سواتی کو عدالت میں پیش نہ کیا جائے۔ اعظم سواتی کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں چار روزہ توسیع کرتے ہوئے سماعت 3دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن