اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجازاسحاق خان نے امریکی جیل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق کیس میں امریکہ کے ساتھ کی گئی خط و کتابت کا ریکارڈ پرعدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے آئندہ سماعت7 دسمبر کو پر وزارت خارجہ کو تمام خط و کتابت کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ سماعت کے دوران درخواستگزار کی جانب سے حافظ یاسر عرفات اور وزارت خارجہ کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت وزارت خارجہ کی جانب سے امریکی حکام سے خط وکتابت کو ریکارڈ عدالت پیش کیا گیا جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے دوبارہ وہی پراسس شروع کر دیا جو پہلے کر چکے ہیں، حافظ عرفات ایڈووکیٹ نے کہاکہ دفتر خارجہ نے جو رپورٹ جمع کرائی ہے اس کی کاپی فراہم کی جائے تاکہ میں اس کو دیکھ لوں، عدالت نے کہاکہ امریکہ کے ساتھ جو خط و کتابت ہوئی ہے وہ دکھائیں، ایک ماہ کے بعد دوسری رپورٹ آئی ہے جو غیر تسلی بخش ہے۔