یوم ِتأسیس اور بلاول کی قیادت


 پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت ہے جس کا پھیلاؤ چاروں صوبوں آزاد کشمیر اور گلگت    بلتستان تک ہے اس جماعت کے کارکن بے لوث اور اپنی لیڈر شپ سے محبت کرنے والے ہیں ۔اس جماعت میں  مقامی سطح سے لیکر قومی  سطح تک کی لیڈر شپ میں  ایک وژن نظر آئے گا۔ جو آپ کو کسی اور جماعت میں نظر نہیں آئے گا۔قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید نے 30 نومبر 1967ء میں پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی ، قائد عوام ذولفقار علی بھٹو شہید کے  منشور کو دیکھ کر مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ پیپلزپارٹی میں شامل ہوتے رہے ہیں اور یہ سلسلہ اب تک جاری وساری ہے۔ چیئر مین بلاول بھٹو زرداری جو اس وقت وزیر خارجہ کے اہم منصب پر فائز ہیں۔ انہوں نے انتہائی کم عرصے میں پاکستان کا امیج دنیا بھر میں بہت اچھے طریقے سے اجاگر کرنے کے ساتھ دنیا بھر کی توجہ پاکستان کے اہم مسائل کی جانب مبذول کرائی ہے جس میں سر فہرست سیلاب متاثرین ہیں۔ خارجہ محاذ پر جتنی کامیاب سفارت کاری بلاول بھٹو نے کی ہے ماضی کے کسی وزیر خارجہ کے حصے میں نہیں آئی۔پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کی واحد عوامی، جمہوری اور قومی پارٹی ہے جس میں آپ کو تمام ثقافتوں کے لوگ نظر آئیںگے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اپنا 55 واں یوم تاسیس منا رہی ہے جس کے لئے پارٹی چئیر مین بلاول بھٹو کی ہدایت کے مطابق ملک بھر میں اور  بیرون ممالک میں بھی تنظیمی سطح  پر تقریبات کا آغا کر دیا گیا ہے۔ 
 پاکستان پیپلز پارٹی کی جدو جہد کئی دہائیوں پر محیط ہے آج اگر پاکستان میں جمہوریت کا وجود قائم دائم ہے تو اس کے پیچھے بھی پاکستان پیپلز پارٹی کی طویل جد وجہد ہے۔ پارٹی نے 1970ء  کے انتخابات  مغربی پاکستان میں واضح اکثریت سے جیت لیے تھے۔فو ج نے جب اکثریتی پارٹی کو اقتدار دینے سے انکار کر دیا تو اسکا نتیجہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی شکل میں نکلا۔ اس مشکل صورت حال میں پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں ملک کی باگ دوڑ سنبھالی۔ 1977ء میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور ایک  مقدمے میں پاکستان کی تاریخ کے مقبول ترین وزیراعظم کو سزائے موت دے دی گئی۔ تمام تر ریاستی بندوبست کے باوجود پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کیا جاسکا۔ 
محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد اس کی قیادت عملًا جناب آصف علی زرداری نے بڑے احسن طریقے سے سنبھالی۔ پاکستان پیپلز پارٹی اب بھی پاکستان کی بڑی جماعت ہے اسی جماعت نے ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایک متفقہ آئین بنایا اور نافذ کیا۔پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع کیا۔ پاکستان اسٹیل مل اور ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا شروع کیں۔لاہور میں دوسری اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی۔1971ء کی جنگ کے بعد بھارت کی قید سے 90 ہزار قیدیوں کو رہا کروایا۔
 بلاول بھٹو نے یوم تاسیس کی تقریبات کے سلسلے میں اپنے پیغام میںکہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے 5 دہائیوں سے آمروں کے خلاف جنگ لڑی۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت خواہ کارکنان نے آمروں اور ان کی باقیات کے مظالم کا مقابلہ کیا، قیادت و کارکنان نے ہتھکنڈوں، تشدد، قید و بند اور شہادتوں کا جرأت سے سامنا کیا، پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کے لئے جدوجہد کی معمار ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا پیپلز پارٹی جمہوریت، انسانی حقوق اور مساوات کی بھی علمبردار ہے۔ شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو آگے بڑھانے کا ذمہ دار ہوں۔
 وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے  مزید کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے ہمیشہ غریب عوام کیلئے جدو جہد کرنے کے ساتھ ملک کا امیج دنیا میں بلند کرنے کا اہم فریضہ سر انجام دیا ہے، یہ جماعت ظلم و جبر سے گھبرانے والی نہیں ہے۔پیپلزپارٹی نے جس کا نعرہ ’روٹی، کپڑا اور مکان‘ ہے، جمہوری سوشلزم نظریے کی تقلید کی ذوالفقار علی بھٹو شہید کا مقصد مساوی معاشرے کا قیام اور جاگیردارانہ نظام کا خاتمہ تھا تاکہ ’کسانوں اور ان کے مفادات کا تحفظ‘ کیا جاسکے۔پارٹی کے پہلے منشور میں کہا گیا کہ ’اسلام ہمارا مذہب، جمہوریت ہماری سیاست، سوشلزم ہماری معیشت ہے اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔
جس پر وہ آج بھی قائم  ہے۔پاکستان پییلز پارٹی یہ سمجھتی ہے  کہ عوام کی حالت زار بہتر بنائے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا اس لئے  اس  عہد  کااعادہ کیا جائے گا کہ عوام کی ترقی اور خوش حالی ہی ملکی  ترقی کا پیمانہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...