اسلام آباد(خبرنگار)لوک ورثہ کے زیر اہتمام جاری لوک میلے میں ملک کی متحرک ثقافت کو دیکھنے کےلئے راولپنڈی ، اسلام آباد کے شہری بڑی تعداد میں آ رہے ہیںشائقین میلے میں لوک رقص، لوک موسیقی اور ہنر مندوں کے سٹالز سے لطف اندوز ہو رہے ہیںپنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخواہ، سندھ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان جیسے تمام صوبوں اور علاقوں نے اپنے اپنے علاقوں سے لوک موسیقی، رقص پارٹیاں، روائتی فنون اور دستکاریاں پیش کرتے ہوئے اپنے پویلینز بنائے ہیںخیبر پختونخواپویلین میں صوبے کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے25سے زائد ماہر دستکار خواتین و مرد موجود ہیں بہت سے سٹالز خواتین ہنر مندوں کے لیے مختص کیے گے ہیں خواتین ہنر مندوں میں ہزارہ پھلکاری میں تسلیم بی بی، ڈی آئی خان سے تار کشی میں نائید بی بی ہزارہ جستی کے کام میں نسیم اختر اور تنزیلہ یاسمین کروشیہ کے کام میں نسرین اور رمیم ناز سلائی کڑھائی کے ہنر میں شامل ہیںان میں تسلیم بی بی سرفہرست ہیں وہ پھلکاری یعنی پھولوں کا کام ہاتھ سے بنے ہوئے موٹے سوتی کپڑے پر پھول بنانے میں مہارت رکھتی ہیں چونکہ اِن کے خاندان میں کڑھائی کی روایت چلی آ رہی ہے اس لیے اِنہوں نے اس شعبے میں مہارت اپنی والدہ اور دیگر خواتین سے بہت کم عمری میں حاصل کی۔ کڑھائی کسی بھی مواد کی زیبائش ہے جس میں پیٹرن یا ڈیزائن سوئی اور دھاگے کے میٹریل سے تیار ہوتے ہیں۔ پھلکاری اپنے پیچیدہ ڈائزئن کے لیے مشہور ہے اس میں ذرد چونکا دینے والے گلابی، سفید اور سبز رنگ میں ریشمی دھاگوں کا استعمال کیاجاتا ہے۔ پھولوں کے نمونوں کو بنانے کے لیے ترچھی حرکت کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پھولکاری زیادہ تر شالوں اور قمیضوں پر کی جاتی ہے۔ یہ میلہ 4 دسمبر تک جاری رہے گا
لوک میلے