بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اپنے جارحانہ جنگی عزائم کے باعث خطے میں طاقت کے عدم توازن کا باعث بن رہے ہیں۔ ان کے جنگی جنون کا تازہ شاخسانہ یہ ہے کہ بھارتی بحریہ نے جوہری آبدوز سے ساڑھے تین ہزار کلو میٹر تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ آئی این ایس اریہانت اور اریگھاٹ بھارتی بحریہ کے بیڑے میں دو جوہری آبدوزیں ہیں جو بیلسٹک میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ان میں سے دوسری جوہری آبدوز اریگھاٹ کو رواں برس اگست میں ہی وشاکھا پٹنم میں واقع شپ بلڈنگ سینٹر میں شامل کیا گیا تھا۔ اس قسم کی ایک تیسری جوہری آبدوز کو بھی حال ہی میں لانچ کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ اسے آئندہ برس شامل کیا جائے گا۔اس صورتحال سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت کا جنگی جنون عروج پر ہے اور اس کی اس تیاری کا مقصد پاکستان کی سلامتی کو تاراج کرنا ہے جس کے لیے وہ اپنے ہاں دہشت گردی کے ڈرامے رچاتا رہتا ہے تاکہ پاکستان کے خلاف اپنے عزائم کی تکمیل کرسکے۔ ایک طرف دنیا بھر میں اسلحے کو کم یا ختم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں تاکہ دنیا کے مستقبل کو ایسی جنگوں کے خطرات سے محفوظ رکھا جاسکے جو ماضی میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلاتے ہوئے انسانیت کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان کا باعث بنیں اور دوسری جانب بھارت اور اسرائیل جیسے ممالک جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی برادری کو تاریکی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ان دونوں ملکوں کے جنگی جنون کا جواب دینے کے لیے دیگر ممالک کو نہ چاہتے ہوئے بھی اسلحہ اور گولا بارود خریدنا اور بنانا پڑتا ہے تاکہ طاقت کا توازن قائم رکھا جاسکے۔ طاقت کے توازن کی اس دوڑ کی قیمت عوام کو ادا کرنا پڑتی ہے۔ اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کو چاہیے کہ اس سلسلے میں واضح پالیسی بنائیں تاکہ دنیا کا مستقبل خطرات سے پاک ہوسکے۔
بھارتی جنگی جنون کا ایک اور مظاہرہ
Nov 30, 2024