شیخوپورہ:شعور کے باوجود اداروں میں جدید طرز تدریس نہیں اپنایا جارہا  

شیخوپورہ (عظیم علی شیخ+ امجد علی سلطانی سے)عوام کا سماجی شعور بیدار ہونے اور حصول تعلیم کی اہمیت اجاگر ہونے کے باوجود تعلیمی اداروں میں جدید طرز تدریس اپنایا نہیں جارہا دنیا بھر میں ہونے والی تحقیق کے تحت طلبہ کو زیور تعلیم سے روشناس کروانے کیلئے موثر گائیڈ لائنز اور مربوط طریقہ کار میسر ہے مگر دیگر پسماندہ اضلاع کی طرح شیخوپورہ میں بھی تعلیمی اداروں کے اساتذہ روائتی طرز تدریس اپنائے ہوئے ہیں ، بچوں کو شائستگی و پیار سے سمجھانے اور معمول کے اسباق ذہن نشین کر و ا نے کیلئے ڈنڈے کا مسلسل استعمال جاری ہے جس سے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد خوفزدہ ہو کر تعلیمی سلسلہ ادھوراچھوڑ دیتی ہے ۔طلبہ پر تشدد کی سب سے زیادہ شرح پرائمری و ہائی سرکاری سکولز کی ہے پرائمری سکولز میں داخلہ لینے والے بچے بچیوں کی آدھی تعداد مار کے خوف سے پرائمری تعلیم مکمل ہونے سے قبل سکولز چھوڑ جاتی ہے جبکہ ہائی سکولز کے بچوں کی پٹائی کے خوف سے سکولز چھوڑنے کی شرح 30فیصد ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...