سموگ کیس، ورک فرام ہوم کی پالیسی بنانے، تعمیرات پر پابندی برقرار رکھنے کیلئے ہائیکورٹ کے احکامات

Nov 30, 2024

لاہور؍ اسلام آباد ؍ کراچی (خبرنگار+ ایجنسیاں) ہائیکورٹ نے سموگ تدارک کیس میں تعمیرات پر پابندی برقرار رکھنے اور سکولوں، دفاتر کے لیے ورک فرام ہوم پالیسی بنانے کے احکامات جاری کردیئے۔ سماعت کے دوران  ممبر کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ٹائون شپ میں الیکٹرک بسوں کے ڈپو بنانے کے لیے درخت کاٹے گئے۔ اطلاعات ہیں یہ تمام درخت کاٹ کر ٹمبر مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ تحقیقات ہونی چاہیے کہ کاٹے گئے درخت کہاں جاتے ہیں، اگر درخت کاٹنے کی بات درست ہوئی تو ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ عدالت نے اس سلسلے میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ پنجاب کو طلب کر لیا۔ ٹولنٹن مارکیٹ میں ایکشن پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے کمیشن ممبران کو درخواست میں فریق بنانے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا کہ پٹیشن واپس لیں ورنہ درخواست گزار کو اندر کر دیں گے۔ عدالت نے 50 ہزار روپے جرمانہ کرتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔ عدالت نے کہا کہ جب تک ڈپٹی کمشنرز کے تبادلے نہیں کریں گے معاملات درست نہیں ہوں گے۔ ٹرانسپورٹ کی جانچ پڑتال کے حوالے سے پالیسی بنائی جائے جس میں تمام ڈیٹا موجود ہو۔ عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ سکولوں اور دفاتر کے لیے ورک فرام ہوم پالیسی بنائیں۔ تعمیرات کا کام شروع نہیں ہونا چاہیے۔  ہائی کورٹ نے سموگ تدارک کیس کی مزید سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔ عالمی ادارے اپسوس کی رپورٹ کے مطابق  پاکستان میں سموگ کی وجہ سے ہر 10 افراد میں سے 7 لوگوں کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔ مسائل میں کھانسی، نزلہ اور سانس لینے میں دشواری کی علامات عام ہیں۔ انٹرنیشنل ایئر کوالٹی انڈیکس کے انڈیکس سکیل کے مطابق 300 یا اس سے زائد کی ایئر کوالٹی انڈیکس کی پیمائش صحت کے لیے نقصان دہ ہے، جبکہ پاکستان میں مستقل طور پر یہ سطح ایک ہزار انڈیکس سے بلند رہی ہے۔ دریں اثناء نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے ) نے موسم کا الرٹ جاری کر دیا۔ جس کے مطابق نئی مغربی لہر پورے پاکستان میں بارش، برف باری اور سموگ کا سبب بنے گی۔ نئی مغربی لہر 24گھنٹوں سے ملک کے مغربی حصوں پر اثرانداز ہوگی جس کے نتیجے میں ملک کے مختلف علاقوں میں آندھی، گرج چمک کے ساتھ بارش اور برفباری کا امکان ہے۔

مزیدخبریں