آئینی بنچ اگلے ہفتے مزید اہم مقدمات کی سماعت کرے گا 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں الیکشن ایکٹ 2024 میں ترمیم، لاپتہ افراد کی بازیابی، تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے، آڈیوز لیک، پی آئی اے نجکاری، آئی پی پیز معاہدے اور قرضوں کی معافی کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں ہیں۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچز کی کاز لسٹ جاری کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کئی اہم مقدمات آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کر دیے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، رکن پاکستان بار اشتیاق احمد کی جانب سے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے طریقہ کار میں تبدیلی کے معاملے پر الیکشن ایکٹ 2024 میں ترمیم کے خلاف دائر کی گئیں اور مذکورہ درخواستیں 4 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہیں۔ رجسٹرار آفس نے مذکورہ درخواستوں پر اعتراضات عائد کر رکھے ہیں تاہم آئینی بینچ نے درخواستیں اور اعتراضات کے خلاف اپیلیں ایک ساتھ سماعت کے لیے مقرر کر دی ہیں۔خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کا طریقہ کار تبدیل کردیا گیا تھا۔ مختلف بینکوں سے 54 ارب روپے کے قرضے معاف کرانے کے خلاف کیس پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کا کیس بھی  جبکہ ملک سے لوٹی گئی دولت واپس لانے کے لیے دائر درخواست  پر  آئینی بینچ 3 دسمبر کو ان کی سماعت کرے گا۔ لاپتہ سیاسی کارکنوں کی بازیابی کے لیے دائر اعتزاز احسن کی درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 6 رکنی آئینی بینچ 3 دسمبر کو ان مقدمات کی سماعت کرے گا۔ عمران خان کی تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ 6 رکنی آئینی بینچ 2 دسمبر کو سماعت کرے گا۔  آڈیوز لیک کیس کی سماعت  2 سمبر کو ہوگی۔ رجسٹرار آفس نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔ اس کے علاوہ آئینی بینچ میں پی آئی اے نجکاری کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان سربراہی میں سپریم کورٹ کا 6 رکنی آئینی بینچ 5 دسمبر کو سماعت کرے گا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...