مقبوضہ کشمیر: تلاشی کارروائیاں جاری، ایک نوجوان گرفتار، مزید 13 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط

 سرینگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر میں مودی کی بھارتی حکومت نے کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کی سیاسی آواز کو دبانے کیلئے انکی املاک پر قبضے کی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے متعددکشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں ہیں۔تازہ کارروائی میں مزید تیرہ کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرلیں گئیں ، کئی علاقوں میں بھارتی فوج کا کریک ڈاون جاری ہے ،کے پی آئی کے مطابق  بھارتی پولیس حکام نے ایک کریک ڈائون آپریشن کے دوران کشتواڑ میں 13آزادی پسند کشمیریوں بشمول شاہنواز کانت، نعیم احمد، محمد اقبال، شاہنواز، جاوید حسین گری، بشیر احمد مغل، غازی الدین ، ستار دین، امتیاز احمد، شبیر احمد، محمد رفیق ، مظفر احمد اور آزاد حسین کی جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے۔ادھربھارتی پولیس نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ضلع ادھم پور کے علاقے پونارا سونی میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ایک کشمیری نوجوان کو گرفتار کر لیاہے۔دریں اثناء جموں و کشمیر ینگ مینز لیگ نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد کے علاقے ویری ناگ میں پارٹی کے وائس چیئر مین زاہد اشرف کے آبائی گھر بھارتی پولیس اور بھارتی سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے چھاپے اور اہلخانہ کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔  جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہاہے کہ تنازعہ کشمیر کوطاقت کے وحشیانہ استعمال کی بجائے صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتا ہے ۔ کشمیری عوام تنازعہ کشمیر کاپر امن حل اور جاری ظلم و تشدد سے نجات چاہتے ہیں، میر واعظ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے مذاکرات کے ذریعے پر امن حل کیلئے سنجیدہ اور مخلصانہ کوششوں کی ضرورت ہے۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں پر فوجی کیمپ میں طلب کرکے انہیں شدید تشد د کا نشانہ بنایا اور لوگوں کو خبردار کیا گیا کہ وہ اس بارے میں خاموشی اختیار کرکے کسی سے بھی کوئی شکایت نہ کریں،برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق سرینگر سے شمال مغرب کی جانب 210 کلومیٹر دور کشتواڑ ضلع کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پہاڑی گاوں کوہاٹ کے چار شہریوں کو انڈین فوج نے گذشتہ ہفتے فوجی کیمپ میں طلب کیا جس کے بعد دیر شام انھیں نیم مردہ حالت میں رہا کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن