آئندہ بجلی نہیں خریدیں گے، آئی پی پیز نظر ثانی معاہدوں سے 5 روپے تک سستی ہو گئی: وزیر توانائی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے آئندہ حکومت کی جانب سے بجلی نہ خریدنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی پی پیز سے نظرثانی معاہدوں کے بعد ملک میں بجلی مزید 5 روپے تک سستی ہوگی۔ اسلام آباد میں ایف پی سی سی آئی میں بجلی سہولت پیکج کے حوالے سے بریفنگ سیشن میں کہا کہ بزنس کمیونٹی کی وجہ سے ملکی معیشت حرکت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ایگریلچرسٹ ہوں، اب 45 فیصد ٹیکس ہم پر بھی لگ گیا ہے۔ پاکستان نے تاریخ میں آج تک سستی بجلی کے فارمولے پرعمل نہیں کیا۔ آگے آپ 17 ہزار میگاواٹ میں سے 7 ہزار میگاواٹ بجلی خرید چکے ہیں۔ ان 17 ہزار میگاواٹ میں سے 87 میگاواٹ بھی سستی بجلی کے فارمولے پر پورا نہیں اترتے۔ اب پاور سیکٹر میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے۔ اب ہم پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں بہترین لوگ لا رہے ہیں۔ 5 آئی پی پی کو ختم کر چکے ہیں، مزید بھی کریں گے اور 11 مزید آئی پی پیز کے ساتھ بھی ابتدائی ورکنگ کر چکے ہیں۔ آئندہ پاکستان میں ایسی کوئی آئی پی پیز نہیں لگیں گی، یہ ایک انقلاب ہے، ایسا انقلاب ڈی چوک پر نہیں آتا۔ بجلی سہولت کے نتائج اچھے نکلے تو پورا سال چلے گی۔  بیگاس کے پاور پلانٹس کے ساتھ بھی معاہدہ ہوچکا ہے۔ ہم نے آئی پی پیز کو بتایا بجلی اتنی مہنگی دیں گے تو لے گا کون۔ اس وقت 26 روپے فی یونٹ خطے میں کسی ملک میں نہیں مل رہا ہے۔ اگلے ہفتے ہم کابینہ میں جا رہے ہیں، ہم کابینہ کو بتائیں گے کہ آئندہ حکومت بجلی نہیں خریدے گی اور بہت جلد یہ اعلان ہوتے دیکھیں گے کہ حکومت بجلی نہیں خریدے گی۔ہر طرف رٹ لگا کر رکھی ہوئی ہے کہ پن بجلی سستی ہوتی ہے، کس نے کہا کہ پن بجلی سستی ہوتی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ڈسکوز نے صرف 11 ارب روپے کا نقصان کیا، ہمیں ان 4 ماہ کے دوران 350 ارب روپے کا نقصان کرنے کی اجازت تھی۔ بورڈ آف گورنرز لگانے سے ڈسکوز کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔ اگلے 10 سال میں ہمیں 40 کھرب روپے کی بجلی خریدنی ہے لیکن ہم جو اقدامات کر رہے ہیں ان سے 40 کھرب کم ہو کر 32 کھرب پر آجائیں گے۔اویس احمد خان لغاری نے بزنس کمیونٹی کو بجلی سہولت پیکج کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل سنے اور ان کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ بریفنگ سیشن سے سینیٹر نعمان وزیر، طارق محمود جدون، ذکی اعجاز نائب صدور ایف پی سی سی آئی، کامران شاہد چیئرمین اپٹما، ملک سہیل حسین چیئرمین کوآرڈینیشن ایف پی سی سی آئی، زبیر احمد ملک سابق صدر ایف پی سی سی آئی، میاں اکرم فرید سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی، شاہد غفور پراچہ گروپ لیڈر اور سردار ثاقب نسیم صدر راولپنڈی چیمبر آف سمال ٹریڈرز، محمد احمد صدر آئی آئی اے و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کے نرخ زیادہ ہیں، حکومت بجلی کے نرخوں کو خطے کے مسابقتی بنائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...