پاکستان تحریک انصاف کانئی حکمت عملی کے ساتھ احتجاج کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کیلئے احتجاج جاری رہے گا، پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کےاجلاس کی اندرونی کہانی باہرآگئی ، اجلاس میں بتایاگیاہےکہ براہ راست فائرنگ ہوئی،دہشتگروں کے خلاف استعمال ہونے والا اسلحہ ہم پراستعمال ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کی پارلیمانی اجلاس میں گفتگومیں کہنا تھا کہ گولی چلتے وقت کون کھڑا ہوتا ہے، ہم جنگ لڑنے نہیں پر امن احتجاج کیلئے گئے تھے، اجلاس میں ممبران اسمبلی نے وزیراعلیٰ خیبر پختو نخو ا پر اعتماد کا اظہارکیا، اجلاس میں شرکاء نے کہاکہ وزیراعلیٰ نے بہادری سے احتجاج کو لیڈ کیا ہے۔اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ تحریک ایک دن کی نہیں سالوں کی ہوتی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے فرنٹ سے لیڈ کیا،کچھ کوتاہیاں ہوتی رہتی ہیں،پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں20ایم این ایز اور 80 ایم پی ایز نے شرکت کی۔سپیکر بابرسلیم، ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی، فیصل امین،عمرایوب، مینا خان اوردیگر رہنماء شریک ہوئے جبکہ عا طف خان، شہرام ترکئی، اسد قیصر،جنید اکبراورعلی محمد خان شریک نہیں ہوئے۔