آصفہ بھٹو نے ملالہ کے ساتھ دو گھنٹے گزارے، ان کے خاندان سے ملالہ کی صحت کے بارے دریافت کیا اورحملے کی شدید مذمت کی۔ خدا کا شکر ہے کہ پاکستان کی مصیبت زدہ بیٹیوں کی خبر گیری کی لہر چل نکلی ہے آصفہ نے آصف کا شملہ بلند کردیا اور ثابت کردیا کہ ہماری ملالہ لاوارث نہیں گویا اٹھارہ کروڑ پاکستانی اپنی دعاﺅں کے ساتھ اُس کے بیڈ سے لگے ہوئے ہیں وہ جلد صحت یاب ہوکر اپنے وطن لوٹیں گی۔ہوسکے تو آصفہ، امریکی جیل میں قید عافیہ کی عافیت بھی معلوم کرلیں کہ انہیں زندہ درگور کردیا گیا ہے،کیا وہ کوئی ایسی مہم نہیں چلا سکتیں کہ عافیہ کو چھڑا لائیں، یہ 86 برس کی قید اور بجلی کے جھٹکے تو رومن ایمپائر کے مظالم کو بھی کافی پیچھے چھوڑ گئے،اگر یہ کارنامہ آصفہ نے انجام دیدیا تو تاریخ پاکستان میں اُن کا نام امر ہوجائیگا، ہم ایک ملالہ کے بارے فکر مند ہیں جبکہ امریکہ ڈرون حملے کرکے کتنی ملالائیں شہید کررہا ہے اور پاکستان دشمنی میں زیادہ کارکردگی دکھانے کیلئے دونوں امریکی امیدواروں میں مناظرے ہورہے ہیں۔ ملالہ کو جن افغان دہشت گردوں نے گولی ماری انہوں نے ایک نہیں اٹھارہ کروڑ سروں میں گولی ماری ہے یہ گولی رائیگاںنہیں جائے گی اور ملالہ بھی صحت یاب ہوجائیگی مگر اس حملے سے جو زخم ہمارے قلب و جگر پر لگا ہے وہ شاید ہی مندمل ہو، ہمیں اپنے دشمنوں کو پہچان لیناچاہئے، وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان کی مائیں پڑھی لکھی ہوں۔
٭....٭....٭....٭....٭
پاکستان کی بیٹی نمیرہ اگلے سال خلا میں جائیگی، وہ خلائی سفر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہوں گی۔ پاکستان کی خواتین تو اپنے کوٹھے پر چڑھ جائیں تو وہ نہ گھر والوں سے محفوظ ہوتی نہ ہیںدوسرے کوٹھے والوں سے ایک طرف غیرتِ بے جا اور دوسری جانب گھورتی بری نگاہوں کے تیر،وہ جائے تو جائے کہاں، نمیرہ واقعی چیتا خاتون ہیںاور پاکستان کی ایسی قابل فخر بیٹی کہ انہوں نے اپنا روئے زیبا لیکر اپنے لئے کتنے ہی کارنامے ڈھونڈ لئے، وہ بڑے بڑے اہم اور مشکل معرکے سر کرچکی ہیں اور اب آئندہ برس ان کا خلا میں جانے کا خواب اور پاکستان کا اعزاز بھی پورا ہوجائیگا، خواتین کو ایک نفسیاتی دباﺅ کے تحت لو پروفائل میں رہنے پر ہپنا ٹائز کردیا گیا ہے جبکہ وہ اگر اللہ کے تخلیقی عمل میں شامل ہوسکتی ہے تو خلانورد کیوں نہیں ہوسکتی، نمیرہ پر پاکستانی قوم کو فخر کرناچاہئے اور عام سطح پر یہاں کے مردوں کو خواتین پر اعتبار کرناچاہئے،عورت اپنی حفاظت خود کرسکتی ہے کہ اُس کے اندر ایک پہرہ ہوتا ہے،باہر کے پہرے بے سود ثابت ہوتے ہیں۔نمیرہ جتنی باہمت ہیں اتنی ہی خوبرو، اور اُن کے چہرے پر ایک پُر اعتماد عصمت وہمت کے خدوخال نمایاں ہیں،اقبال تو نمیرہ کے خلامیں جانے کی پیش گوئی پہلے ہی کرچکے تھے کہ....ع
وجودِزن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
گویا وہ صرف اس دنیا کی ہی نہیں پوری کائنات میں اپنارنگ جَماسکتی ہے۔
٭....٭....٭....٭....٭
وہاڑی کے ایک سیاسی خاندان میں ایسی بے جوڑ شادی ہوئی کہ بیو ی ایم اے انگلش شوہر چوکیدار اور شرابی تھا،عید سے اگلے روز شوہر نے بیوی اور دونوں بچوں کو گولی مارکر خودکشی کرلی۔ اکثر لوگ کہتے ہیں جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں،کیا آسمانوں پر ایسے بے جوڑ جوڑے بنتے ہیں،ہم کیوں اپنی غلطیاں بھی آسمانی بنا دیتے ہیں جبکہ یہ زمینی حقائق ہیں کہ وطن عزیز میں اکثر بے جوڑ شادیاں جبر کے ذریعے کردی جاتی ہیں،ایک مرتبہ رسول اللہ سے صحابہؓ نے پوچھا شادی کرنے کا کیا معیار ہوناچاہئے آپ نے فرمایا کہ دولت کا لیول ایک ہوناچاہئے اور عمر کے لحاظ سے بھی فرق نہ ہو ،لیکن آج90 برس کے بوڑھے جوان 18,16 سالہ کنواری دوشیزہ سے شادی رچا لیتے ہیں،والدین کیسے اپنی بیٹی کو قربان گاہ پہنچادیتے ہیں، وہ ممتا، وہ بابل کا پیار کہاں چلا جاتا ہے۔ایجاب و قبول نام ہی اُس اختیار کا ہے جو مرد اور عورت کو دیا گیا ہے کہ اگر دونو ں شادی پر رضا مند ہوں تو نکاح ہوسکتا ہے ،یہ جبری نکاح تو سرے سے منعقد ہی نہیں ہوتا،جس معاشرے میں لڑکی کا نکاح قرآن کے ساتھ کردیاجائے ،اُس قوم نے واقعی قرآن کا صحیح استعمال ڈھونڈ لیا اسی لئے دریوزہ گر دربدر ہے،چند خاندان اس طرح کی بیہودگیاں کرتے ہیں اور کروڑوں افراد اُنہیں نہیں روک سکتے۔کیا یہ بھی آسمانی طاقت روکے گی تو پھر اس دنیا کے بسنے والوں نے کیا کوڑے کے ڈھیر پرزندگی گزارنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔
٭....٭....٭....٭....٭
گوجرانوالہ میں45من وزنی بیل کالو شاہ پوریا کو مسلم لیگ ن کے ایم پی اے عمران خالد نے 15لاکھ میں خرید لیا۔اللہ کی راہ میں اتنی وزنی قربانی مسلم لیگ ن کا ایم پی اے ہی دے سکتا ہے،پیپلز پارٹی چاہتی تو اس سے وزنی قربانی دے سکتی تھی لیکن اُس نے قربانی دینے کے بجائے مہنگائی قربانی لینے کا جو ریکارڈ قائم کیا اگر وہ قبول ہوجائے تو اسے بروز قیامت کتنا وزنی ثواب ملے گا اس کا اندازہ نہ قربانی لینے والوں کو ہے نہ دینے والوںکو، مسلم لیگ ن کا اگر ایک ایم پی اے 15 لاکھ کا بیل قربانی کیلئے خرید سکتا ہے تو اس سے بھی اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ وہ کیا نہیں خرید سکتا، بہر صورت مسلم لیگ ن کو اُن کے اس بھاری بھرکم ایم پی اے اور بیل سمیت سابقہ عید مبارک،اب بتائیے کہ کوئی قابل دیانتدار اور اہل شخص کسی پارٹی میں شامل ہوکر الیکشن لڑ سکتا ہے وہ بس اپنی صلاحیتوں سے لڑ سکتا ہے،غریب کا درد وہی جانے جسکے تن کو غربت لاگے، سیاست کتنی مہنگی ہے، اسے بلاوجہ حج عمرہ اور عظیم الجثہّ جانور قربان کرنے والے ہی سینے سے لگا سکتے ہیں۔غربت کوئی کوالیفکیشن ہے، نہ اہلیت کوئی اہلیت ،سیاست اور امیری دونوں بہنیں ہیں دونوں ایک ہی خاندان کی بیویاں بن گئیں جبکہ یہ شرعاً جائز نہیں،چلو یہ 45من وزنی بیل کا گوشت جب غریب کھائیں گے تو امیر اور امیر ہوجائیں گے کیونکہ غریبوں کی دعا بہت مو¿ثر ہوتی ہے،یہ سارے امیر سیاستدان حکمران غریبوں کی ” دعائیں“ لیکر تو اس مقام تک پہنچے ہیں۔
اہل وطن کے غریبوں کو غریبوں کی طرف سے عید گزشتہ کی مبارکباد قبول ہو۔
٭....٭....٭....٭....٭