”22 ستمبر 84 کو بھارت اور اسرائیل پاکستانی ایٹمی اثاثوں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے“


لندن (تحقیقاتی رپورٹ/خالد ایچ لودھی) 22 ستمبر 1984ءکو بھارت اور اسرائیل ملکر ایک خفیہ مشن کی تیاری کر چکے تھے جسے تحت پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو نشانہ بنایا جانا تھا اس سلسلے میں کہوٹہ پلانٹ پر حملے کے تمام انتظامات مکمل ہو چکے تھے۔ یہ انکشاف اس گمشدہ فائل سے ہوا ہے جو کہ سابق بھارتی وزیراعظم مسز اندرا گاندھی کے پرسنل سیکرٹریٹ سے چوری ہوگئی تھی، اس گمشدہ فائل کی کاپی برطانوی تھنک ٹینک کے پاس موجود ہے۔ ”کہوٹہ پر حملہ“ نامی ٹاپ سیکرٹ فائل کسی طرح خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کے ہاتھ لگ گئی تھی اس واقعہ کے بعد 21نومبر 1985ءکو ایک امریکی یہودی جوناتھن پولارڈ کو واشنگٹن میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے میں پناہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ جوناتھن پولارڈ امریکی بحریہ میں انتہائی حساس عہدے پر کام کر رہا تھا اور وہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی ”موساد“ کا جاسوس بن گیا تھا جاسوسی کے الزام میں امریکی حکومت نے اسے عمر قید کی سزا کا حکم سنایا تھا، جوناتھن پولارڈ سے تحقیقات کے دوران پاکستان کی جوہری تنصیبات کے سیٹلائٹ فوٹوز بھی برآمد ہوئے تھے جو کہ سی آئی اے نے حاصل کئے تھے۔ برطانوی تھنک ٹینک کی تحقیقی دستاویزات سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ پاکستان میں امریکی سی آئی اے کے علاوہ بھارتی خفیہ ایجسی ”را“ اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی ”موساد“ ہمیشہ ہی سرگرم عمل رہی ہیں اور موجودہ دور میں ان خفیہ ایجنسیوں کا عمل دخل اور بھی زیادہ بڑھ گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن