لاہور (اپنے نمائندے سے) گارڈن ٹاﺅن پاسپورٹ آفس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر پاسپورٹ کی روایتی نااہلی کی وجہ سے شہریوں کے لئے بغیر سفارش اور ایجنٹ کے بغیر پاسپورٹ کا حصول ناممکن ہو گیا ہے۔ ہزاروں پاسپورٹ جو اگست اور ستمبر میں جمع کرائے گئے ہیں وہ ابھی تک نہیں بن سکے۔ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ متعلقہ حکام نے پاسپورٹ کے عملغے میں دو کار خاص رکھے ہوئے ہیں ان کے ذریعہ جو بھی پاسپورٹ جاتا ہے وہ جلدی آ جاتا ہے اور وہ روزانہ سیکڑوں ٹوکن لگا رہے ہیں۔ ایجنٹ مافیا پاسپورٹ کے عملے کے ساتھ بیٹھنے لگا ہے اور 8 سے 10 ہزار روپے مافیا پاسپورٹ کے متعلقہ آفیسر کے ساتھ مل کر ایک پاسپورٹ بنوانے کے عوض حاصل کر رہا ہے ار اعلی افسر اوپر والے پورشن میں ایک غیر قانونی طور پر بنوائے گئے پروسیجر روم میں اپنے ذاتی کیس نمٹا رہا ہے جب کہ لائنوں میں لگے سینکڑوں شہری نیچے اپنی باری کا انتظار کرتے رہتے ہیں شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ پاسپورٹ گارڈن ٹاﺅن آفس میں صرف پرچی سسٹم اور پیسے چل رہے ہیں اور جائز طریقے سے آنے والے شہری مہینوں میں بھی پاسپورٹ حاصل نہیں کر سکتے اس حوالے سے پاسپورٹ کے متعلقہ دفتر کا موقف ہے کہ سب کے ساتھ مساوی سلوک کرتے ہیں شہریوں کی طرف سے کرپشن کے الزامات حقیقت پر مبنی نہیں ہیں جب کہ متاثرہ شہریوں نے وزارت داخلہ کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ گارڈن ٹاﺅن پاسپورٹ آفس کے عملہ کی چیرہ دستیوں کا نوٹس لیا جائے اور ایماندار عملہ تعینات کیا جائے۔
بغیر سفارش اور ایجنٹ‘ پاسپورٹ کا حصول ناممکن ہو گیا
Oct 30, 2012