امریکی تاریخ کابدترین سمندری طوفان سینڈی ملک کی بیس فیصد آبادی کے لئے خطرہ بن گیا ہے۔ سینڈی سب سے پہلے ریاست نیو جرسی کے لئے تباہ کاریاں لایا،جہاں ڈیم ٹوٹنے سے متعددعلاقے زیرآب آگئےاورہزاروں افراد گھروں میں محصورہوکر رہ گئے،پولیس کے مطابق امدای ٹیمیں نیوجرسی کے تین قصبوں سے لوگوں کو حفاظتی مقامات پرمنتقل کررہی ہے،نیوجرسی میں سیلابی پانی جوہری پلانٹ میں بھی داخل ہوگیاطوفان کے باعث ریاست کی ایک چوتھائی آبادی بجلی کے بغیررہنے پرمجبور ہے،ادھرنیویارک شہرمیں بھی سمندری طوفان سےپانی کی کئی فٹ بلند لہریں شہرمیں داخل ہوئیں اور زیرزمین سرنگیں،سب وے اسٹیشن پانی میں ڈوب گئے،انتظامیہ کے مطابق پانی کو نکالنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں،صدر باراک اوباما نے نیویارک شہرکوآفت زدہ قراردے دیا ہے،حکام کے مطابق پانی نے وال سٹریٹ کو بجلی فراہم کرنے والے الیکٹرک نظام کو بھی متاثر کیا،امریکی میڈیا کے مطابق تیرہ ریاستوں میں اڑسٹھ لاکھ افرادتک بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی ہے،مختلف ہسپتالوں میں جنریٹر بند ہونے کی وجہ سے معصوم بچوں سمیت دوسوسے زائد مریضوں کودوسری جگہ منتقل کرنا پڑا،انتظامیہ نے ایک درجن سے زائد ریاستوں سے چارلاکھ افراد کو نقل مکانی کی وارننگ جاری کی ہے، طوفانی ہواؤں کے باعث مختلف شہروں میں درخت جڑوں سے اکھڑگئے جبکہ متعدد عمارتیں بھی زمین بوس ہوگئیں، حکام کے مطابق نیویارک کے علاقے میں سینڈی کے باعث پچاس کے قریب گھرجل کر راکھ ہوگئے جبکہ شمال مشرقی امریکہ کے بڑے ائیرپورٹ بند کر دئیے گئے ہیں،ادھرورجینیا، فلاڈلفیا اورمیساچوسٹس سمیت بیشتر مشرقی ریاستوں میں مسلسل موسلا دھار بارشیں جاری ہیں۔دارلحکومت واشنگٹن میں سرکاری دفاتر اور شمالی ریاستوں میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکام نے سینڈی سے اب تک ہونے والے نقصانات کا تخمینہ بیس ارب ڈالرلگایا ہے۔محمکہ موسمیات کے مطابق سینڈی کے باعث آئندہ دوروز تک مزیدبارشیں متوقع ہیں،