لاہور (نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر) لاہور کے علاقہ بادامی باغ میں مبینہ طور پر 14 سالہ نوجوان نے خاتون پولیو ہیلتھ ورکر کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے ہیلتھ ورکر کے بیان پر مقدمہ درج کر کے لڑکے کی تلاش شروع کر دی ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے خاتون پولیو ہیلتھ ورکر پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ انتظامیہ اور پولیس حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بادامی باغ تھانے میں خاتون پولیو ہیلتھ ورکر نورین نے درخواست دی ہے کہ اسے دوران ڈیوٹی انور نے تشدد کا نشانہ بنایا جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے جبکہ رات گئے تک ملزم انور کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملزم انور کی عمر 14 سال ہے اور اس کا والد ملک انور استاد ہے۔ انور کے والدین دوپہر میں شادی کی تقریب کیلئے گئے ہوئے تھے، لڑکا انور گھر میں اکیلا سو رہا تھا، دروازے پر دستک ہونے پر اس نے باہر جا کر دیکھا تو اس کی خاتون ہیلتھ ورکر سے تلخ کلامی ہو گئی اور اس نے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکر نے اس کے خلاف تھانے میں مقدمہ درج کرا دیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے گوالمنڈی کے علاقہ میں بھی خاتون ہیلتھ ورکر نے ساڑھے 14 سالہ لڑکے کے خلاف مقدمہ درج کرا کے اسے گرفتار کرا دیا تھا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ پولیو ورکرز سے بدتمیزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے پولیو ورکرز کو سکیورٹی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز کے خلاف ایسے واقعات کسی صورت برداشت نہیں۔ضلعی انتظامیہ نے بادامی باغ کے علاقہ میں پولیو ورکرز کے ساتھ بدتمیزی کرنیوالے لڑکے کو گرفتار کروا دیا ہے۔