اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت اردو زبان میں کرنے سے متعلق درخواست دائر کردی گئی ہے، درخواست گزار و سپریم کورٹ کے سینئر وکیل محمد کوکب اقبال ایڈووکیٹ نے مقدمہ میں فریق بننے کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ملک کے غیر سیاسی شہریوں کے نمائندہ کے طور پراس مقدمہ میں فریق بننا چاہتے ہیں تاکہ اس حوالہ سے پاکستان کی خاموش اکثریت کا موقف بھی سامنے آسکے۔ یہ عوامی اہمیت کا قومی معاملہ ہے، اس نوعیت کے مقدمات کی سماعت کے دوران سینئر وکلاء عام طور پر اتنی مشکل انگلش بولتے ہیں کہ پڑھے لکھے افراد بھی ان کی بات مکمل طور پر نہیں سمجھ پاتے جس کے باعث عوام اصل معلومات سے محروم رہ جاتے ہیں، درخواست گزار نے آئین کے آرٹیکل 251 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے تحت اردوزبان کو سرکاری زبان کا درجہ دیا جانا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے بھی 8 ستمبر2015 ء کو ا پنے فیصلہ میںملک میں اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے کاحکم جاری کیا ہے، درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس مقدمہ کی مکمل سماعت اردو میں کرنے کا حکم جاری کیا جائے تاکہ عوام وزیراعظم پر لگائے الزامات اور عدالت کی کارروائی سے مکمل طور پر باخبر رہ سکیں۔