چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے وزیراعظم نوازشریف اور وزیرداخلہ چودھری نثار استعفیٰ دیں، وزیراعظم کے سامنے چار مطالبات رکھے ہیں اگر نہ مانے گئے تو قبل ازوقت انتخابات مہم چلاﺅنگا، جو کچھ ہورہا ہے اس پر بہت دکھ ہو رہا ہے لیکن پاکستان کھپے کھپے، وزیرداخلہ طالبان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ان کے ساتھ فوٹو سیشن کراتے ہیں، ڈاکٹر عاصم وزیرداخلہ کا اور کراچی کا میئر نوازشریف کا قیدی ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت کرنے کیلئے کوئٹہ ہسپتال گئے، جہاں انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کے بلند حوصلے کو خراج تحسین پیش کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کی سول ہسپتال آمد پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کوئٹہ سول ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خاندان اور بلوچستان کی عوام کا دکھ ایک ہی ہے۔ بلاول بھٹو اپنی ماں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے، مجھے اپنی والدہ کی ایک ایک بات یاد ہے۔ مجھے جو کچھ ہورہا ہے بہت دکھ ہورہا ہے، کھپے کھپے پاکستان۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام کا دکھ سمجھتا ہوں، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ایک ہی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، بلوچستان حکومت ایک سڑک تک نہیں سنبھال سکتی، ہمیں شریفستان، (ن) لیگ اور وزیرداخلہ کی ضرورت نہیں، میری بہت پہلے کی خواہش تھی کہ میں بلوچستان آﺅں، وزیرداخلہ طالبان کے ساتھ فوٹو سیشن کرا رہے ہیں اور ڈاکٹر عاصم چودھری نثار کا قیدی ہے اور وزیرداخلہ خود طالبان سے ملاقاتیں کر رہا ہے، ہماری سکیورٹی فورسز بہادری سے دہشتگردوں سے لڑ رہی ہیں، کراچی میں جو بھی واقعہ ہوا تو (ن) لیگ نے مطالبہ کیا کہ قائم علی شاہ مستعفیٰ ہوں، دہشتگردوںکیخلاف غیرت مند اور وفادار لوگ لڑنے کیلئے تیار نہیں ہیں، چودھری نثار علی خان نے ہمیں نشانہ بنانے میں اپنا فائدہ سوچا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میرے، ایان علی، اعتزاز کیخلاف بات کرنا ہو تو پریس کانفرنس کرتے ہیں جب دہشتگردی کا واقعہ ہوتا ہے تو چپ ہو جاتے ہیں، عمران خان کٹھ پتلی بننا چاہتے ہیں یہ اس کی عادت میں شامل ہے، چیف آرمی سٹاف نے سیاست میں مداخلت نہیں کی، جمہوریت ہی اس وقت ملک کا واحد راستہ ہے کیونکہ جمہوریت احتساب کے بغیر نہیں چل سکتی، دھوم دھڑکا، دھمکیاں، عمران خان پریشان ہوکر گھومتے رہیں گے، اس وقت عمران خان کو کوئی سہارا نہیں مل رہا ٹائم ضائع کر رہے ہیں اور امپائر کی انگلی نہ اٹھنے سے خان صاحب کو خاصی پریشانی ہے۔ پیپلزپارٹی کیخلاف بات کرنا ہو تو چودھری نثار کے پاس بہت ٹائم نکل آتا ہے، لوگ مرتے رہیں یا جیتے رہیں، تخت لاہور والوں کی یاداشت پر اثر نہیں پڑے گا۔