جلد وطن آﺅں گا : وزیراعظم کو اقامہ پر نکال دیا جائے تو کہاں کا استحکام‘ ترقی اور سیکورٹی : نوازشریف

Oct 30, 2017

اسلام آباد/ لندن/ لاہور (محمد نواز رضا/ نمائندہ خصوصی+ خبرنگار) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے آئندہ جمعرات 2 نومبر 2017ءکو وطن واپس آنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم انہوں نے اہم مشاورت کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو لندن بلا لیا ہے۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف خصوصی طیارے پر سعودی عرب گئے۔ انہوں نے میاں نواز شریف کی لندن روانگی سے قبل ان سے ملاقات کی۔ خواجہ آصف سعودی عرب میں دیگر مصروفیات کے بعد وطن واپس آ جائیں گے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کمرشل فلائٹ پی کے 785 سے لندن گئے۔ وہ میاں نواز شریف سے اہم ملاقات کے بعد آج شب وطن واپسی کیلئے روانہ ہو جائیں گے۔ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے سعودی حکام سے ملاقاتوں کے بعد وطن واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں ان کی واپسی کے پروگرام میں تین بار تبدیلی ہو چکی ہے۔ میاں نواز شریف مسلم لیگی رہنماﺅں سے اہم امورپر مشاورت کرینگے۔ احتساب عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کو ریاستی اداروں سے مفاہمت کے سلسلے میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کرینگے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ریاستی اداروں سے تصادم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا دوسرے مسلم لیگی رہنماﺅں کو بھی پابند کیا جائے گا۔ میاں نواز شریف وطن واپسی پر پارٹی کو گائیڈ لائن دیں گے۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف لندن میں اپنی بھابی بیگم کلثوم نواز شریف کی عیادت کریں گے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف سابق وزیراعظم محمد نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔ آن لائن کے مطابق برطانیہ ایک بار پھر سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔ لندن میں منعقدہ اجلاس کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال‘ نیب ریفرنسز اور سابق وزیراعظم کی وطن واپسی اور احتساب عدالت میں پیشی سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔ لندن میں نواز، شہباز، شاہد خاقان عباسی ملاقات آج متوقع ہے۔ مشاورتی اجلاس میں سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور ہو گا۔ لندن سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سعودی ائرلائن کی پرواز ایس وی 115 کے ذریعے لندن پہنچے۔ اس سے پہلے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف قطر ائرویز کی پرواز کیو آر 001 کے ذریعے لندن آئے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نجی دورے پر لندن پہنچ چکے ہیں۔ میاں نواز شریف کے ساتھ کمشنر اوورسیز پنجاب افضال بھٹی بھی لندن آئے ہیں۔ انکا استقبال ڈپٹی ہائی کمشنر زاہد حفیظ چودھری نے کیا۔
لندن (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف نے لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہلیہ کا لندن میں علاج ہو رہا ہے اللہ تعالیٰ نے عمرے کی سعادت بخشی ہے۔ پاکستان دوبارہ مشکل دور سے گزر رہا ہے‘ افواہیں بہت اڑتی ہیں ہمیں افواہوں سے بچنا چاہئے جب پاکستان میں استحکام آیا تو ہم نے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا‘ دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ جیسے بڑے مسائل ختم کئے‘ کراچی میں امن قائم کیا‘ ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی بڑی کامیابی ہے‘ ہماری حکومت سے پہلے 18-18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی جو تقریباً ختم ہو چکی ہے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کو پانامہ کی بجائے اقامہ پر نکال دیا جائے تو کہاں کا استحکام‘ کہاں کی ترقی اور کہاں کی سکیورٹی؟ جب مجھے نکالا گیا تو سٹاک مارکیٹ نیچے گر گئی‘ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا‘ کراچی میں امن قائم ہو گیا‘ کراچی کے لوگوں سے پوچھیں چار سال پہلے کراچی کے حالات کیا تھے‘ حکومتیں کمزور ہوں تو ملک کمزور ہوتا ہے‘ صحافی مطیع اللہ جان اور احمد نورانی پر حملوں کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں حملوں کی تہہ تک پہنچنا چاہئے۔ نوازشریف نے کہا پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہو گئی ہے باقی سب فریب ہے۔ چار سال پہلے کوئی ٹیم پاکستان آنے کو تیار نہیں تھی آج سری لنکا کی ٹیم پاکستان آئی ہے۔ سی پیک کامیابی سے چل رہا تھا ڈیڑھ‘ ڈیڑھ سال کے اندر منصوبے مکمل ہو رہے تھے جب مجھے نکالا گیا تو سٹاک مارکیٹ دس سے بارہ ہزار پوائنٹس نیچے آئی‘ حکومت کو اچھے کاموں کا کریڈٹ دینا چاہئے‘ ایک سوال پر کہا انشا اللہ جلد وطن جاﺅں گا‘ اہلیہ کی تیمارداری کے بعد پاکستان جاﺅں گا۔
نوازشریف

مزیدخبریں