نئی دہلی (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے سٹیج تیار کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے واضح کر دیا کہ کشمیر کے معاملے پر مذاکرات کا بگل بج گیا ہے اور ایسے میں مرکزی حکومت ریاست میں ہر طبقے کیساتھ مذاکرات جاری رکھے گی جبکہ نامزد مذاکرات کار کی تعیناتی پہلا مرحلہ ہے۔ اس دوران پاکستان کیساتھ فی الحال مذاکرات ممکن نہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو پہلے مذاکرات کیلئے سازگار ماحول تیار کرنا ہوگا جبکہ یو پی اے پر تنقید کرتے ہوئے بھاجپا سرکار نے کہا کہ یو پی اے سرکار نے کبھی بھی کشمیر میں بحالی امن کیلئے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے۔ حریت کے حوالے سے مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ حریت کانفرنس عوام میں ایکسپوز ہو گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے جس کو دیکھتے ہوئے امن بحالی کیلئے کئی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ بی جے پی کے مقبوضہ کشمیر کے معاملات کے انچارج رام مادھو نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے لیے حکومت کے مذاکرات کار دنیش شرما بات چیت کے خواہشمند تمام فریقوں سے بات چیت کریں گے۔ بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر حریت پسند رہنماءبھی آگے آئیں گے تو مجھے یقین ہے کہ وہ ان سے بھی بات کریں گے۔ رام مادھو نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی کشمیر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ جو مختلف سرگرمیاں جاری تھیں وہ بدستور جاری رہیں گی۔ جن میں فوجی کارروائیوں کے ذریعے دہشت گردوں سے نمٹنا بھی شامل ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے”انڈین یونین کے دائرے میں مسئلہ کشمیرکے حل کو ممکن“ قرار دیتے ہوئے واضح کردیاکہ مذاکراتی اور مفاہمتی عمل کے بغیرآگے بڑھنے کاکوئی دوسرا راستہ نہیں۔ محبوبہ مفتی نے دنیشور شرما کی نامزدگی کومستقبل کے حوالے سے اہم اقدام سے تعبیرکرتے ہوئے کہاکہ مذاکرات کار مرکز کے نمائندے کی حیثیت سے کشمیرمیں سبھی متعلقین کیساتھ گفت وشنید کے مجاز ہونگے۔
مذاکرات