بروقت اور موثر علاج سے گھٹنے کی تبدیلی مریضوں کو بہتر زندگی گذارنے کا موقع فراہم کرتی ہے

Oct 30, 2017

راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے)پاکستان ارتھروپلاسٹی سرجری سوسائٹی اور ڈیپارٹمنٹ آف ارتھوپیڈک راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی و بی بی ایچ کے زیر اہتمام بے نظیر بھٹوہسپتال میں منعقدہ دو روزہ ارتھوپلاسٹی سرجری ورکشاپ اختتام پذیر ہو گئی ،جس کی صدارت پروفیسرآف ارتھو پیڈک راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ریاض احمد نے کی ۔ ان ورکشاپس میں کورس چیئرمین پروفیسر سید شاہد نور،کورس کوآرڈینٹر ڈاکٹر جنید خان،ڈاکٹر اطہر صدیقی ،ڈاکٹر فریداللہ ضمیری ، پروفیسر زبیر جاوید ،پروفیسرمیجر جنرل سہیل حفیظ ،ڈاکٹر برگیڈئیرارسلان بخاری ، پروفیسربرگیڈیئر سہیل امین ،پروفیسر محمد امین چنائے، ڈاکٹر علی شاہی،پروفیسر محمد عارف خان،پروفیسر خالد اسلم، سمیت سینئر ڈاکٹرز ،آپریشن تھیٹر کے ٹیکنکل سٹاف،ینگ ڈاکٹرز وٹرینی طلبائوطالبات نے شرکت کی۔ورکشاپ کے دوران گھٹنے کی تبدیلی کی لائیو سرجری کرکے دکھائی گئی اور مصنوعی ہڈیوں پر طلباء و طالبات کو پریکٹس بھی کروائی گئی ۔ ورکشاپ کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسرآف ارتھو پیڈک راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ریاض احمد نے کہا کہ عوام کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے انہی مقاصد کے حصول کے لئے ہم الائیڈ ہسپتالوں میں عوام کو تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس تربیتی ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد ڈاکٹرز ، ٹیکنیکل سٹاف اور میڈیکل سٹوڈنٹس کو آپریشن کے دوران گھٹنے کی تبدیلی کے طریقہ کار سے آگاہی فراہم کرنا اورآپریشن کے دوران پیش آنے والی مشکلات اور ان کے حل بارے معلومات مہیاء کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بروقت موثر علاج سے گھٹنے کی تبدیلی مریضوں کو بہتر زندگی گذارنے کا موقع فراہم کرتی ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بے نظیر بھٹوہسپتال کی نئی او پی ڈی میں آرتھو پلاسٹی کلینک جلد بنایا جائے گا جس میں ہڈیوں کے جوڑوں کے مریضوں کو مرض کی بروقت تشخص کی سہولت میسر آئے گی اس کلینک میں جوڑوں کی تبدیلی اور ہڈیوں کی مختلف بیماریوں کا مکمل علاج ممکن ہو سکے گا ۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے گئے ۔اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ ینگ ڈاکٹرز کی عملی تربیت و رہنمائی کے لئے آئندہ بھی اس قسم کی ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا رہے گا تاکہ دنیا بھی میں ہونے والی جدید ریسرچ سے ینگ ڈاکٹر ز اور گریجویٹ ٹرینیز کو مکمل آگاہی ہوتی رہے۔ 

مزیدخبریں