چیرمین نیب نے ڈاکٹر عاصم ، شرجیل میمن کے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا

چیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شرمیمن میمن اور ڈاکٹر عاصم کے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے ,جائزہ لیا جائے گا کہ ان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک تو نہیں برتا گیا .میڈیا رپورٹس کے مطابق چیرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کی پراسیکیوشن کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں چیرمین نیب نے ڈاکٹر عاصم اور شرجیل میمن کے مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔چیرمین نیب کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن اور ڈاکٹر عاصم کے مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا ہے, مذکورہ الزام کی قانون کے تقاضوں کے مطابق جانچ پڑتال کی جائے گی اور نیب کی طرف سے کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔جاوید اقبال نے کہا کہ کسی صوبے یا شخص کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جائے گا، ناقابل ضمانت وارنٹس کا اجرا عدالت مجاز کا صوابدیدی اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ناقابل ضمانت وارنٹس کا اجرا ہے وہ عدالت مجاز کا اختیار صوابدیدی ہے، نیب کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم مذکورہ الزام کی قانون کے تقاضوں کے مطابق جانچ پٹرتال کی جائے گی، اب حقائق، شواہد اور قانون کی بنیاد پر ریفرنس مجاز عدالتوں میں دائر کیے جائیں گے چاہے وہ پاکستان کے کسی حصے سے متعلق ہوں۔چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ جب سپریم کورٹ میں قائم مقام چیف جسٹس کے عہدہ پر ذمہ داریاں سرانجام دے رہا تھا تو کہا تھا انصاف سب کے لیے،آج جب چیئرمین نیب کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہا ہوں تو میراعزم ہے کہ احتساب سب کے لیے اور میں اسی اصول پر سختی سے عمل کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی صوبے یا شخص کے ساتھ امتیازی سلوک روا نہیں رکھاجائے گا جب کہ کسی کے خلاف ناانصافی نیب کی طرف سے نہیں ہونے دی جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن