جکارتہ(آئی این پی+بی بی سی)انڈونیشیا کی نجی ”لوئن ائرلائنز“ کا بوئنگ 737 مسافر طیارہ سمندر میں گر کرتباہ ہو گےا۔ 189 افراد مارے گئے۔ جہاز 30سے 40میٹر گہرائی میں تباہ ہوا۔ سرچ اور ریسکیو ایجنسی کے ترجمان یوسف لطیف نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جہاز کا ملبہ مل گیا۔ 21نعشیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔ بدقسمت جہاز بنگا جزیرے سے پینگکل پنانگ جارہا تھا جس کا پرواز کے محض 13 منٹ بعد ہی فضائی ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ انڈونیشی وزارت ٹرانسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل آف سول ایوی ایشن سندھو رہایو نے بتایا کہ جہاز میں 178 مسافر، ایک بچہ اور 2 نومولود سوار تھے جبکہ جہاز کے عملے میں 2 پائلٹ اور عملے کے 16 ارکان شامل تھے۔ راڈار پر مکمل طور پر غائب ہونے سے قبل واپس آنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ایک پائلٹ بھارتی تھا۔ بی بی سی کے مطابق وزارت خزانہ کے 20 اہلکار بھی سوار تھے۔ حکام کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں موجود مسافروں میں سے کسی بھی شخص کے زندہ بچ جانے کے بہت ہی کم امکانات ہیں۔ نجی فضائی کمپنی کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ طیارہ مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجکر 10 منٹ پر جکارتہ سے روانہ ہوا اور 7 بجکر 20 منٹ پر اسے اپنی منزل پر پہنچنا تھا، تاہم اڑان بھرنے کے 13 منٹ بعد ریڈار سے اچانک غائب ہوا اور ائر ٹریفک کنٹرول سے اس کا رابطہ منقطع گیا۔ ائر ٹریفک سے رابطہ منقطع ہونے کے وقت طیارہ 3 ہزار 650 فٹ کی بلندی پر تھا۔ غیر ملکی میڈیاکے مطابق کشتی میں موجود چند مسافروں نے جزیرہ سماٹرا کی جانب جاتے ہوئے طیارے کو سمندر میں گرتے دیکھا۔ بعدازاں طیارے کا ملبہ جاوا کے سمندر میں تیل کے کنویں کے قریب سے مل گیا۔ انڈونیشیا کی ڈیزاسٹر ایجنسی کے سربراہ نے سمندر میں موجود مسافروں کے سمارٹ فونز، کتابوں، بیگز اور دیگر اشیاءکی تصویریں شیئر کی ہیں۔
انڈونیشیا/طیارہ تباہ