لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ بار کے سالانہ انتخابات کے لئے انتخابی مہم آخری مراحل میں داخل ہوگئی۔کل 31 اکتوبر کو انتحابات میں صدارتی نشست پر پروفیشنل گروپ کے امان اللہ کنرانی اور انڈیپنڈنٹ گروپ کے علی احمد کرد میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری اور ہائیکورٹ کے باہر سڑکیں امیدواروں کی انتخابی بینرز سے سج گئیں۔ صدارتی امیدواروں سمیت انتخاب میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں کے الیکشن سرگرمیوں کا اہم مرکز لاہور بن گیا۔ ملک بھر سے 3047 ووٹرز وکلاء اپناحق رائے استعمال کریں گے ۔دیگر صوبوں کی نسبت پنجاب سے تعلق رکھنے والے والے ممبران کی تعداد سب سے زیادہ 2067 ہے ۔سپریم کورٹ بار کے الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹرز وکلاءکی تعداد لاہور سے ہے۔ لاہور کے1291 وکلاءکے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پولنگ سٹیشن بنے گا۔ ملتان کے دو سو تین وکلاءکے لئے ہائیکورٹ ملتان بنچ میں۔ بہاولپور کے 89 ووٹرز وکلاءکے لئے ہائیکورٹ بہاولپور بنچ میں پولنگ سٹیشن بنے گا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وائس چئیرمین بار کونسل پرائزنڈنگ آفیسر کے فرائض سرانجام دیں گے۔ پولنگ کا وقت صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک ہوگا۔ ایک سے دو بجے تک نماز اور کھانے کا وقفہ ہوگا۔ سپریم بار کے صدر ، نائب صدر اور سیکرٹری کے تین اہم عہدوں کیلئے چھ امیدوار مد مقابل ہوں گے اس سال دونوں صدارتی امیدواروں کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ نائب صدر پنجاب کے لئے ملک کرامت اعوان اور سیدطیب محمود جعفری کے درمیان مقابلہ ہوگاسپر۔یم کورٹ بار کے سیکرٹری کے لئے پروفیشنل گروپ سے شمیم الرحمان ملک اور انڈیپنڈنٹ گروپ کی طرف سے عظمت اللہ چوہدری امیدوار ہیں۔
سپریم کورٹ بار
;سپریم کورٹ بار کا الیکشن کل، امان اللہ کنرانی، علی احمد کرد میں سخت مقابلہ متوقع
Oct 30, 2018