اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے بھارتی حکام پرمقبوضہ کشمیرمیں پابندیوں کے خاتمے اورتمام معطل حقوق کی فوری بحالی پرزوردیاہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے ایک ترجمان Rupert-Colville نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پرسخت تشویش کااظہارکیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بارہ ہفتے پہلے پانچ اگست کو بھارتی حکومت نے جموں وکشمیر کو جزوی خودمختاری دینے والی آئینی شقوں کو ختم کردیا اور وفاق کے زیر انتظام دو الگ الگ یونین ٹیری ٹریز کے قیام کا اعلان کیا جو اس جمعرات کو نافذ العمل ہوگا۔ حکام کی جانب سے علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ وادی کے زیادہ تر علاقوں میں تاحال نافذہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پانچ اگست سے مقبوضہ کشمیر میں مسلح گروہوں کے مبینہ حملوں میں کم سے کم مزید چھ افرادہلاک اور بارہ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت سینکڑوں سیاسی اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں کو پیشگی احتیاطی اقدامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کی سپریم کورٹ حبس بے جا ، آزادی نقل وحمل اور ذرائع ابلاغ پر پابندیوں کے حوالے سے درخواست کی سماعت سست رفتاری سے کررہی ہے۔