پیپلزپارٹی مفاہمت کی سیاست نہ کرتی توآج خوشحالی نہ ہوتی:کائرہ

لالہ موسیٰ(نامہ نگار) پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدرقمرزمان کائرہ نے لالہ موسیٰ میںآزادی مارچ کے شرکاء کے استقبال کے حوالہ سے پیپلزپارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے ہرممکن کوشش کی عمران خان کا ساتھ دیاجائے اسمبلی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹونے وزیراعظم عمران خان کواپنے بھرپورتعاون کایقین دلایاتھا،انہوں نے کہاکہ مولانافضل الرحمان کاکہناتھاکہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اسمبلیوں میں نہ جائیں ،پیپلزپارٹی کی قیادت سمجھتی تھی کہ اگرہم نے اسمبلیوں کابائیکاٹ کردیاتوایک بہت بڑابحران پیداہوجائے گااور اس سے جمہوریت ڈی ریل ہوسکتی ہے ،اس کابڑانقصان ہوگاجس کی وجہ سے ہم نے ایسانہ کیا،انہوں نے کہاکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹونے اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے عمران خان قدم بڑھائو ہم تمہارے ساتھ ہیں،تم جوایجنڈالے کرآئے میں روزگاردوں گا،بجلی ،گیس ،تیل سستاکروں گا،مہنگائی ختم کروں گا ،گھردوں گاآہ جوایجنڈانافذکرناچاہتے ہیں کروہم تمہارے ساتھ ہیں،انہوں نے کہاکہ جس دن آصف زرداری کوگرفتارکیاگیااس رات ہماری پارٹی میٹنگ تھی رات ساڑھے گیارہ بجے چیئرمین بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کی کہ عمران خان تم عوام دوست بجٹ دومیں تمہاراہرطرح سے ساتھ دوں گا،انہوں نے کہاکہ ہم نے ہرطرح سے کوشش کی کہ عمران خان کوچلائیں کیونکہ ملک کوچیلنجزبہت بڑے ہیں،انہوں نے کہاکہ بعض لوگوں کوہم پراعتراضات ہیں کہ پیپلزپارٹی اپوزیشن جماعتوں کوساتھ لے کرچلی ،ہم نے مفاہمت کی سیاست کی اگرپیپلزپارٹی مفاہمت کی سیاست نہ کرتی توآج ملک میں جو آئین ہے ملک میں جوخوشحالی ہے نہ ہوتی،اگرہم 126بندوں کے ساتھ اکڑ کربیٹھ جاتے پاکستان کاآئین درست نہ ہوتاآج پاکستان کاوجودخدانخواستہ اس طرح قائم نہ ہوتا،ہم نے جتنی قانون سازی ،جتنی آئین سازی کی ہے سب کی سب اتفاق رائے سے کی ہے ،یہی وجہ ہے کہ ہمارے کئے گئے اقدامات کوآج ساری جماعتوں کومانناپڑاہے،اس موقع پرضلعی صدرچوہدری ضیاء محی الدین،سٹی صدرملک محمدشفیق امجد،ملک عبدالستارراہنماء پی پی فرانس،جنرل سیکرٹری حاجی شکیل احمدقریشی سمیت پارٹی جیالوں کی کثیرتعدادموجودتھی۔

ای پیپر دی نیشن