آئی ایم ایف وفد کی مشیر خزانہ سے ملاقات، لوائیگیوں کا توازن بہتر بنانے، خسارہ میں کمی کی تعریف

Oct 30, 2019

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت نیوز+ اے پی پی) مشیر خزانہ نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی استحکام کے لیے جاری پیشرفت سے آگاہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف کے وفد نے ملاقات کی۔ سیکرٹری خزانہ نوید کامران، سپیشل سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، معاشی ٹیم کے دیگر ارکان بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے جاری پیشرفت سے آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن ہیڈ ارنیستو رامریزریگو نے کی۔ مشیر خزانہ نے بتایا جامع معاشی، اصلاحاتی پالیسیز کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے، جولائی تا ستمبر برآمدات میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا، مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ میں درآمدات میں 22.7 فیصد کمی آئی۔ عبد الحفیظ شیخ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ جولائی تا ستمبر ٹیکس ریونیو میں16 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران ان لینڈ ریونیو میں 25 فیصد بہتری آئی۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ جولائی تا ستمبرکرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 64 فیصد کمی رہی، تجارتی اور مالیاتی خسارے میں35 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی توجہ آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد پر ہے۔ جاری کھاتوں اور مالی خسارے میں کمی، روپے کی قدر مستحکم ہونا بڑی کامیابی ہے۔ معیشت درست سمت میں جا رہی ہے۔ پاکستان کے آئی ایم ایف سے تعلقات خوشگوار ہیں۔ وزیراعظم معاشی ترقی کے کاموں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ ادائیگیوں کا توازن بہتر بنانے میں پاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ مالی خسارے میں کمی حکومت کی درست سمت کی دلیل ہے۔ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی جائیں۔ حکومت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلئے اقدامات کرے۔ علاوہ ازیں آئی ایم ایف کی تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020ء میں پاکستان کی برآمدات 32.5 ارب ڈالر تک بڑھنے جبکہ جاری کھاتوں کا خسارہ مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) حجم کے 2.6 فیصد تک کم ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال 2019ء میں قومی برآمدات کا حجم 30.2 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے جبکہ 2020ء میں برآمدات کا حجم 32.5 ارب ڈالر تک بڑھ جائے گا۔ دوسری جانب آئندہ سال میں درآمدات 59.5 ارب ڈالر تک کم ہو جائیں گی۔ جبکہ سال رواں میں درآمدات کا حجم 62.9 ارب ڈالر تک کم ہو جانے کی امید ہے۔ سال 2018ء کے دوران پاکستان نے 67.8 ارب ڈالر کی درآمدات کی تھیں۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق سال 2020ء میں جی ڈی پی کے تناسب سے جاری کھاتوں کا ملکی خسارہ 2.6 فیصد تک کم ہونے کی قوی امید ہے جبکہ 2019ء کے دوران اس کا تناسب 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ سال 2018ء میں جاری کھاتوں کا ملکی خسارہ جی ڈی پی کے 5.4 فیصد تک رہا تھا۔

مزیدخبریں