لاہور (خصوصی نامہ نگار) مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام دور روزہ آل پاکستان احرار ختم نبوت کانفرنس چناب نگر کی جامع مسجد احرار میں قائد احرار عطاء المہیمن بخاری کی زیر سرپرستی تزک و احتشام کے ساتھ شروع ہو گئی ہے۔ کانفرنس کے تمام مقررین نے فرانس میں توہین اسلام اور توہین رسالت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ مقررین نے کہا ہے کہ آئین کی اسلامی دفعات، قانون تحفظ ناموس رسالت و تحفظ ختم نبوت کا ہر حال میں دفاع کیا جائے گا اور تحریک تحفظ ناموس صحابہ کو بھی زندہ و تابندہ رکھا جائے گا۔ افتتاحی نشستوں سے خطا ب کر تے ہوئے مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت اور منصب ختم نبوت کا تحفظ پوری امت مسلمہ کے ایمان کی بنیاد ہے اور بنیاد پر ستی ہمارا طرہ امتیاز ہے جس سے ہم کسی طور پر دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنما ومبلغین مولانا محمد مغیرہ، ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری، حکیم محمد قاسم، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد وقاص حیدر، مولانا محمد الطاف معاویہ، حافظ محمد مغیرہ خالد اور دیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توہین رسالت کا حقوق سے کوئی تعلق نہیں یہ جرم ہے اور مجرموں کے خلاف بین الاقوامی قوانین بننے چاہئیں۔ ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ نامساعد حالات کے باوجود فتنہ ارتداد مرزائیہ کا تعاقب ہر حال میں جاری رہے گا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنماء مولانا ضیاء الدین آزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے مجدد، مسیح موعود اور نبوت کا دعویٰ کیا۔ پوری ملت اسلامیہ نے قادیانی فتنے کے تعاقب کے لیے جد وجہد کی اور تحریک تحفظ ختم نبوت کو منظم کیا گیا۔ اکابر احرار و ختم نبوت نے اس فتنہء ارتداد کی بیخ کنی کے لیے اپنی زندگیاں وقف کردیں۔ کانفرنس آج بھی جاری رہے گی۔ بعد نماز فجر درس قرآن کریم کی نشست ہوگی۔ نو بجے صبح پرچم کشائی کی دل فریب تقریب ہوگی۔ دس بجے تا ایک بجے مختلف رہنماؤں کے بیانات ہوں گے۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے جامع مسجد احرار چناب نگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیوں کے مذہبی تعاقب کے ساتھ ساتھ سیاسی و معاشرتی تعاقب بھی ضروری ہے۔