لاہور (وقائع نگار خصوصی) غیر حتمی نتائج کے مطابق سپریم کورٹ بار کے سالانہ انتخابات میں عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدوار عبداللطیف آفریدی صدر کی سیٹ پر کامیاب ہو گئے۔ انہوں نے حامد خان گروپ کے صدارتی امیدوار عبد الستار کو شکست دی۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سوا باقی دس سنٹرز کے نتائج کے مطابق عاصمہ جہانگیر گروپ کے صدارتی امیدوار عبد الطیف خان آفریدی نے 1010ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مد مقابل حامد خان گروپ کے صدارتی امیدوار عبد الستار خان 796ووٹ حاصل کر سکے۔ سپریم کورٹ بار کے کل 3177ووٹوں میں سے 1329ووٹ لاہور میں ہیں۔ لاہور سے عبدا لطیف آفریدی نے546ووٹ حاصل کئے۔ ان کے مدمقابل حامد خان گروپ کے امیدوار عبدالستار خان نے 376ووٹ حاصل کئے۔ کوئٹہ میں لطیف آفریدی نے 64 اور عبدالستار نے 53ووٹ حاصل کیے۔ ملتان میں لطیف آفریدی نے 69 اور عبدالستار خان نے 93 ووٹ حاصل کیے۔ بہاولپور میں لطیف آفریدی نے 36 اور عبدالستار خان نے 39 ووٹ حاصل کیے۔ سکھر میں لطیف آفریدی نے 15 اور عبدالستار خان 14 ووٹ حاصل کر سکے۔ ابیٹ آباد میں لطیف آفریدی نے 26 اور عبدالستار خان نے 11 ووٹ حاصل کیے۔ حیدر آباد میں لطیف آفریدی نے 32 اور عبدالستار خان نے 09 ووٹ حاصل کیے۔ ڈی آئی خان میں لطیف آفریدی نے 10 اور عبدالستار نے 9 ووٹ حاصل کیے۔ لاہور سے عاصمہ جہانگیر گروپ کے سیکرٹری کے امیدوار احمد شہزاد فاروق رانا نے 688ووٹ حاصل کئے۔ جبکہ کوئٹہ، ملتان، بہاولپور، سکھر، ایبٹ آباد، حیدر آباد اور ڈی آئی خان سے بھی احمد شہزاد فاروق رانا کامیاب ہو گئے ہیں۔ ان کے مد مقابل حامد خان گروپ کے امیدوار محمد عامر سہیل سلیمی صرف 214ووٹ حاصل کر سکے۔ نائب صدر پنجاب کی سیٹ پر بھی عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدوار ارشد باجوہ نے405ووٹ حاصل کر کے برتری حاصل کی جبکہ حامد خان گروپ کے امیدوار یونس خان نول نے 397ووٹ حاصل کئے۔ لاہور میں کل 1329ووٹ تھے جن میں سے939ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدواروں کی کامیابی کے بعد ان کے سپورٹرز اور ووٹرز نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے۔ مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ وکلاء نے کامیاب امیدواروں کو کندھوں پر اٹھا لیا اور نعرے بازی کی۔ عبد اللطیف آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی کا سہرا وکلاء برادری کے سر ہے۔ وہ آئین کی بالادستی قانونی کی حکمرانی کی جدوجہد کے ساتھ وکلاء کے مسائل حل کریں گے۔ انتخابات کے سلسلے میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری عمارت میں قائم پولنگ سٹیشن پر دن بھر وکلاء رہنماؤں اور ووٹرز کی گہما گہمی رہی۔ امیدواروں کی طرف سے اپنے حامی وکلاء اور سپورٹرز کے لئے دن بھر چائے اور دیگر مشروبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جبکہ دوپہر کے کھانے کا اہتمام سپریم کورٹ بار کی طرف سے دیا گیا جس میں چکن بریانی، چکن قورمہ، روغی نان اور میٹھے میں قلفہ شامل تھا تاہم بعض امیدواروں نے اپنے دفاتر میں بھی اپنے حامی ووٹرز کے لئے پرتکلف کھانوں کا اہتمام کیا۔ الیکشن کے نتائج کا باضابطہ سرکاری اعلان 4 نومبر کیا جائیگا۔
عاصمہ جہانگیر گروپ کے لطیف آفریدی سپریم کورٹ بار کے صدر‘ احمد شہزاد سیکرٹری منتخب
Oct 30, 2020