کرٹیکس ادائیگی کئے بغیر ہم ترقی یافتہ ممالک میں شامل نہیں ہوسکتے۔ڈاکٹر خالد عرقی

Oct 30, 2021

کراچی (نیوزرپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ جب تک ملک میںٹیکس کے نظام کو بہتر اور ٹیکس وصولی کو یکساں طورپر انصاف کے تقاضوںکے مطابق ممکن نہیں بنایاجائے گا اس وقت تک ترقی کاخواب محض ایک خیالی پلائو بنانے کے مترادف ہے۔جب تک ذرائع آمدن اور اثاثوں کے مطابق ٹیکس کی وصولی کو ممکن نہیں بنایاجائے گا ،اس وقت تک ہم ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہوسکتے۔ہماری معاشی زبوں حالی کی ایک بڑی وجہ ٹیکس وصولی کی شرح میں کمی ہے بلکہ ترقی یافتہ اور کچھ ترقی پذیر ممالک کے مقابلے میں ہمارے یہاں ٹیکس وصولی کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے ۔ٹیکس وصولی کی شرح کے لئے آگاہی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ سخت فیصلے کرنا ناگزیر ہوچکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی یونیورسٹی کامرس المنائی ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ ورکشاپ بعنوان:  ’’ ٹیکس کی بنیادی معلومات، فائل کرنے کے طریقے اور مسائل‘‘  کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے شعبہ کامرس کی چیئرپرسن کو ورکشاپ کے انعقاد پر سراہتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے نوجوان اس کی ترقی میں کلیدی کردار کے حامل ہیں۔ ملک کی معاشی ترقی شہریوں کے ٹیکس دینے کی تعداد پر منحصر ہے اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان کے اکثریتی شہری ٹیکس نہیں ادا کرتے۔شعبہ کامرس جامعہ کراچی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر صدف مصطفی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں جہاں ٹیکس ادا کرنے والے شہریوں کو کئی سہولیات دی جارہی ہیں۔ تو ٹیکس دینے والے افراد کی شرح میں اضافہ بھی ہوا ہے مگر ابھی بھی اس میں بہتری کی ضرورت ہے۔ شہریوں کو ٹیکس فائل کرنے کی تربیت دینا ایک اہم اقدام ہے اور ہم نے یہ ورکشاپ اسی لئے منعقد کی ہے جس میں ٹیکس امور کے ماہر آصف کسباتی نے طلبہ کو تربیت فراہم کی۔ورکشاپ میں طلبہ کو ٹیکس امورپرعملی تربیت بھی فراہم کی گئی۔ ورکشاپ میں جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات کے طلبہ اور اساتذہ نے شرکت کی اور اس طرح کے تربیتی ورکشاپس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے ،تواترکے ساتھ انعقاد کویقینی بنانے پرزوردیا۔    

مزیدخبریں