لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک پر مسلط حکمران استعمار کے ایجنٹ ہیں۔ نظام مصطفیؐ کا نفاذ پاکستان کی تقدیر سنوار نے کا واحد ذریعہ ہے۔ اتباعِ رسولؐ میں اسلامیان پاکستان ہی نہیں پوری انسانیت کے لیے بھلائی ہے۔ حضورؐ آئے تو باطل کے اندھیرے چھٹ گئے اور فارس و روم جیسی طاقتیں اسلام کے آگے سرنگوں ہو گئیں۔ ملک میں اسلامی نظام رائج ہو جاتا، تو پاکستان اب تک عظیم فلاحی سلطنت بن چکا ہوتا۔ ہمارے حکمران اسلام بیزار قانون سازی میں مصروف ہیں۔ قادیانیت کو سہارے دیئے جاتے ہیں علمائے کرام پاکستان میں اسلامی جمہوری انقلاب کے لیے کردار ادا کریں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ آنے والا دور جماعت اسلامی کا ہے۔ اقتدار میں آ کر ملک کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں، سودی نظام کا خاتمہ کریں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور اور چنیوٹ میں سیرت کانفرسز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علما و مشائخ رابطہ کونسل نے ’’میلاد النبیؐ و نظام مصطفیؐ کانفرنس‘‘ کا انعقاد الحمرا ہال میں کیا تھا جس کی صدارت سراج الحق نے کی۔ دیگر مقررین میں سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سجادہ نشین کوٹ مٹھن شریف خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، صدر علما و مشائخ رابطہ کونسل میاں مقصود احمد، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد، چیئرمین علما و مشائخ رابطہ کونسل پنجاب پیر غلام رسول اویسی و پیرزادہ برہان الدین احمد عثمانی شامل تھے۔ چنیوٹ چناب نگر میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا تھا جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ امیر جماعت اسلامی نے اپنے خطابات میں علما و مشائخ پر زور دیا کہ وہ جماعت اسلامی کی ملک کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے کے لیے کی جانے والی جدوجہد کا ساتھ دیں۔ انھوں نے کہا کہ باطلانہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہماری سیاست کا مقصد ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ جماعت اسلامی کے پاس وسائل کی کمی ہے، لیکن ہمارا مکمل انحصار اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت پر ہے۔ انھوں نے قرآن کریم کی آیات اور حدیث نبویؐ کے حوالے دیتے ہوئے واضح کیا کہ وہ لوگ جو ظالموں کا ساتھ دیتے ہیں، یہ توقع مت رکھیں کہ قیامت کے روز اللہ کے نیک بندوں کی صف میں کھڑے ہوں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ دنیا میں سرمایہ دارانہ نظام بری طرح پٹ چکا ہے۔ کیمونزم کا خاتمہ ہوگیا ہے اب انسانیت کو اسلامی نظام کی ضرورت ہے۔
سراج الحق