صحبت پور( نوائے وقت رپورٹ )ڈپٹی کمشنر صحبت پور کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ھوا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شوکت علی کھوسہ ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر صحبت پور شاہجہان مینگل wHO کے ہیڈ ڈویڑنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر داود۔یونیسیف بلوچستان کے ہیڈ ڈاکٹر امیری ٹی بی کنٹرول پروگرام کے ڈاکٹر شیر افگن اسسٹنٹ کمشنرز و دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی اجلاس میں فلاہی اداروں کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے اٹھائے گئے اقدامات و دیگر کئی اہم امور کا جائزہ لیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہاہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں و سیلاب سے صوبے بھر میں زیادہ متاثر ضلع صحبت پور ھوا ھے نہ صرف یہاں کے لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا بلکہ سرکاری دفاترز بھی بری طرح متاثر ھوئے ہیں اور ضلع بھر میں سیلاب کا پانی کھڑا رہنے سے وبائی امراض کے پھیلنے کے اسباب بہت ھوگئے سب سے زیادہ ملریانے لوگوں کو متاثر کیا 50 سے 70 فیصد تک ریشوں ھو گیا اس دوران محکمہ صحت اور پی پی ایچ آئی نے سب سے اہم کردار ادا کیا جو قابل تحسین ہے اس شعبے کو حکومت اپنی ترجیحات میں شامل کرکے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بھر پور کوشش کررہی ہے اس لیئے ضروری ہے کہ ضلع صحبت پور میں عوام کو علاج و معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی کو ہرصورت میں یقینی بنایا جا رہا ھے کیونکہ حالیہ طوفانی بارشوں و سیلاب نے جو تباہی اس علاقے میں برپا کی اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی نہ صرف لوگوں کی املاک کو تباہی سے دو چار کیا بلکہ سرکاری دفاترز سکولوں تجارتی مراکز بھی محفوظ نہیں رہ سکے مگر ان سب سے اہم لوگوں کی صحت پینے کا صاف پانی کی فراہمی راشن ادویات تھا جو کہ ایک چیلنج سے کم نہ تھا مگر اب سیلاب متاثرین کو اپنے گھروں کی واپسی کے لیے ان کے گھروں کی تعمیرات بھی اہم ہے جس کے لئے حکومت بلوچستان سنجیدگی کے ساتھ کوششیں کر رہی ھے اس لئے اس میں کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔