کراچی(کامرس رپورٹر)کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی خوردہ قیمت170روپے مقرر کئے جانے کے باوجود شہر کے بیشتر مقامات پر فی لیٹر دودھ180روپے میں فروخت کیا جارہا ہے جبکہ کئی پو ش علاقوں میں فی لیٹر دودھ200روپے میں ہی فروخت ہورہا ہے۔ان علاقوں میں نارتھ ناظم آباد،گلشن اقبال،کلفٹن،پی ای سی ایچ ایس،گلستان جوہر‘ لیاقت آباد اور دیگر شامل ہیں۔دودھ فروشوں کی جانب سے دودھ کی فروخت کیلئے استعمال ہونے والے پیمانے میں بھی دھوکہ دیا جارہا ہے اور دودھ کم ناپ کر صارف کو فراہم کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز کمشنر کراچی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا تھا کہ شہر میں ڈیری فارمرز تھوک فروش کو 153روپے میں دودھ فراہم کریں گے جبکہ تھوک فروش ریٹیلرز کو دودھ کی سپلائی 160روپے میں کریں گے اور ریٹیلر صارف کو فی لیٹر دودھ170روپے میں فروخت کریں گے مگر تھوک فروش کمشنر کراچی کے احکامات پر عمل نہیں کررہے اور وہ ریٹیلرز کو170روپے فی لیٹر دودھ سپلائی کررہے ہیں اور یہ دودھ صارف کو180روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ دودھ مہنگا فروخت ہونے کے بارے میں ڈیری اورکیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان کے صدرشاکرعمرگجرنے کہا کہ ڈیری فارمر زکمشنر کراچی سے کئے گئے وعدے کے مطابق دودھ کی فراہمی نوٹیفکیشن ریٹ153روپے پرجاری رکھے ہوئے ہیں اور اگر کوئی کمشنر کے احکامات پر مقررہ ریٹ سے زائد قیمت پر دودھ فروخت کررہا ہے تو یہ کمشنر کا کام ہے ،ڈی سی ایف اے پاکستان کمشنر کراچی سے کئے گئے وعدے کا پاس رکھتے ہوئے کمشنر کراچی کے نوٹیفکیشن کے مطابق دودھ فراہم کررہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ کمشنر کراچی بھی اپنے وعدے کے مطابق اگلے ماہ قیمتوں پر دوبارہ نظرثانی کریں گے اور ایسا نہ کیا گیا توتو ہم آئندہ ماہ دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کردیں گے۔
170نہیں180روپے: دودھ فروشوں نے کراچی انتظامیہ کے احکامات ماہوامیں اڑادیئے
Oct 30, 2022