پرویز الٰہی نے سیلاب متاثرین کیلئے 12 ارب روپے کی منظوری دیدی 

لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے 12ارب کے فنڈز کی منظوری دے دی۔ چودھری پرویز الٰہی کی زیرصدارت اجلاس میں پنجاب احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر، صوبائی وزیر محسن لغاری اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے اجلاس میں شرکت کی۔ پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی و آباد کاری کیلئے 12 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی۔ حکومت پنجاب سیلاب متاثرین کی بحالی و آبادکاری کے لئے 9ارب روپے فراہم کرے گی۔ عمران خان کی اپیل پر ٹیلی تھون میں 3.2 ارب روپے کے عطیات جمع ہوئے جس میں میں نے بھی شرکت کی، گھروں اور لائیوسٹاک کے نقصانات کے ازالے کے لئے 10ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام اور حکومت کی طرف سے ترکیہ کے عوام اور حکومت کو ترکیہ کے ری پبلک ڈے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پاکستان اور ترکیہ میں دوستی اور محبت کا رشتہ ہے جو ابد تک رہے گا۔ ترکیہ کے ری پبلک ڈے پر اپنے بھائیوں کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان کی قیادت میں ترکیہ نے بے مثال ترقی کی۔ رجب طیب اردگان کی دور اندیش قیادت میں ترکیہ کی ہر شعبے میں تیز رفتار ترقی اقوام عالم کیلئے مثال ہے۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین حکومت کی کسی کمیٹی سے بات نہیں کریں گے۔ عمران وہاں بات کریں گے ’’جتھوں گل مکدی اے‘‘ بات چیت ہو رہی ہے۔ بات چیت میں الیکشن کی تاریخ میں کامیابی کی کرن نظر آئی ہے۔ کامیابی کی کرن لانگ مارچ کے ساتھ ساتھ آئی‘ سیاست کا گرمی‘ سردی سے کوئی تعلق نہیں، اگر موسم گرم ہو گا تو کوشش ہو گی اسے ٹھنڈا کریں۔ اﷲ نے عہدہ دیا عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ عمران خان نے اعتماد کیا اور مجھے وزیراعلیٰ بنایا، عمران کا شکرگزار ہوں‘ شریفوں کو مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔ نواز شریف جب دوتہائی اکثریت سے وزیراعظم بنے تو آرمی چیف سے پھڈا شروع کر دیا تھا۔ علی قلی سے بھی انہوں نے پھڈا کیا۔ مشرف سے بھی ان کا پھڈا ہوا تھا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ان کا پھڈا ہوا‘ جنرل قمر جاوید باجوہ نے باقی حکومتوں کی طرح عمران خان کو ہی سپورٹ کیا ہے۔ عمران کا مسئلہ الیکشن کی تاریخ ہے۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ الیکشن کی تاریخ دی جائے۔ حکومت چاہتی ہے مدت ختم ہونے پر الیکشن ہوں۔ اس سوال پر کہ اگر مذاکرات ہو رہے ہیں تو پھر ڈی جی آئی ایس آئی کو پریس کانفرنس کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ پرویز الہی نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی بات نہیں کروں گا، ہمیں امید ہے بات چیت کا کوئی نتیجہ نکل آئے گا۔ عمران خان میرے لیڈر ہیں جو کہیں گے وہ کروں گا۔ عمران چوروں کو برداشت نہیں کریں گے۔ عمران نے کہہ دیا تھا جنرل باجوہ کا رہنا بہتر ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے چین‘ سعودی عرب‘ قطر جا کر تعلقات بہتر کئے۔ آرمی چیف کی توسیع پی ڈی ایم‘ وزیراعظم‘ عمران خان بھی چاہتے ہیں میں بھی یہی چاہتا ہوں۔ آرمی چیف نے کہا کہ اب وہ بچوں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ مسلم لیگ ن سے اب پکی کٹی ہو گئی ہے۔ تحریک انصاف کے ساتھ 100 فیصد دل سے دل ملا کر چل رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کی طرف سے امداد نہ دینا قابل مذمت ہے۔ وفاقی حکومت نے پنجاب کے سیلاب متاثرین کو تنہا چھوڑا اور سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ایک پائی تک نہیں دی۔ وزیراعظم کو باقی صوبوں کی طرح پنجاب میں بھی آنا چاہئے تھا۔ وزیراعظم نے پنجاب کیلئے کچھ نہیں کیا ہم نے خود کیا۔ پنجاب حکومت چھوٹے کسانوں کی مدد کر رہی ہے۔ شہباز شریف نے 15 سال میں گجرات‘ منڈی بہاؤالدین میں ایک کھوٹا سکہ بھی نہیں لگایا۔ شہباز شریف‘ حمزہ شہباز نے آتے ہی گجرات کے فنڈز بند کر دئیے تھے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...