سونیری بینک نے نو ماہ کے مالیاتی نتائج کا اعلان کر دیا

Oct 30, 2022


کراچی (کامرس رپورٹر)سونیری بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کراچی میں منعقدہ اپنے 194ویں اجلاس میں 30ستمبر 2022 کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت کیلئے بینک کے مختصر عبوری مالیاتی گوشواروں کی منظوری دی۔ بینک نے30 ستمبر2022کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت کیلئے منافع قبل ازٹیکس(PBT) 3,348 ملین روپے اور منافع بعد از ٹیکس1,295 (PAT)ملین روپے حاصل کیا جوگذ شتہ سال اسی مدت میں بالترتیب 4,198 ملین روپے اور 2,357ملین روپے تھا۔ بینک کی فی حصص آمدنی گذشتہ تقابلی مدت کے 2.1388روپے کے مقابلے میںحالیہ مدت میں 1.1747 روپے فی حصص ہے۔نو ماہ کیلئے بینک کی خالص سود کی آمدنی گذشتہ سال اسی مدت کے 8,437ملین روپے کے مقابلے میں8.04فیصدتک کم ہو کر7,759ملین روپے رہی ۔ا س کمی کے پیچھے کلیدی عنصر مجموعی بیلنس شیٹ کی قیمت کے دوبارہ تعین پر وقت کا فرق تھا۔ غیر سودی آمدنی متاثر کن حد تک بڑھ کر 4,066.717ملین روپے تک پہنچ گئی جو گذشتہ تقابلی مدت میں3,093.038ملین روپے تھی ۔افراط زر کے دباؤ کے باوجود، اخراجات میں حالیہ نمو گذشتہ مدت کے مقابلے میں 19.73 فیصد تک محدود رہی اور 30 ستمبر 2022 کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت کیلئے نان مارک اپ اخراجات9,003ملین روپے رہے۔ 30 ستمبر 2022 تک بینک کا خالص ایڈوانسز پورٹ فولیو بڑھ کر 194,752ملین روپے ہو گیاجو سال 2021کی آخری سطح سے17.68فیصد زیادہ ہے ،جبکہ بینک کے نان پرفارمنگ لونز ٹو ٹوٹل ایڈوانسز کا تناسب بہتر ہو کر 4.93فیصد(دسمبر 2021: 5.95 فیصد)اور مخصوص کوریج 71.86فیصدہے(دسمبر 2021: 76.51فیصد) ۔30ستمبر 2022 کو بینک کے ڈپازٹس 31دسمبر2021کے مقابلے میں7.69فیصد اضافے کے ساتھ434,017ملین روپے رہے ۔بینک کا کرنٹ اکائونٹ مکس ستمبر 2022 میںبہتر ہو کر 28.39 فیصد ہو گیا جو دسمبر 2021 میں 27.17 فیصد تھااور مدت کے اختتام پر کرنٹ اکائونٹس سال 2021کے 109,494ملین روپے کے مقابلے میں 123,221ملین روپے رہے ۔مدت کے اختتام پرقرضوں میں دسمبر 2021 کے مقابلے میں 46.143بلین روپے کی کمی ہوئی جبکہ 30 ستمبر 2022 کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت کیلئے مجموعی لاگت بڑھ کر 10.21فیصد ہو گئی جو گذشتہ تقابلی مدت میں 6.31فیصد تھی۔ فنانس ایکٹ 2022 میں کی گئی تبدیلیوں کے نتیجے میںبینک کے کل مؤثر ٹیکس کی شرح نمایاں اضافے سے 61.32فیصدہے(ستمبر 43.8:2021 فیصد )،کیونکہ بینک کو موجودہ مدت کے دوران سابقہ ادوار کے نتیجے میں آنے والے اضافی چارج کو پورا کرنا تھا۔اگرچہ معیشت میں ترقی کی مجموعی رفتار سست پڑ گئی ہے ، بینک بدستور اپنے صارفین کی ضروریات پوری کر رہا ہے ۔شرح سود کے نظام میں تبدیلیوں سے مختصر سے درمیانی مدت میں کارکردگی متاثر ہوتی رہے گی اور بینک قرض دینے اور نمو کیلئے خطرے پر مبنی طریقہ اختیار کرتا رہے گا۔اب پورٹ فولیو کی قیمت کے از سر نوتعین کے ساتھ، انتظامیہ کو توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسپریڈز پر دباؤ بتدریج کم ہو گا۔بینک سال کے بقیہ حصے میں اپنی مطلوبہ KPIs حاصل کرنے کیلئے بلند افراط زر کے دباؤ میں لاگت پر قابو پانے کے اقدامات جاری رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔

مزیدخبریں